طیبہ تشدد کیس کی سماعت کے بعد ملزمہ کے بھائی نے صحافی کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

پولیس نے ملزم کی گرفتار ی کی بجائے فریقین میں صلح کرا دی

بدھ 11 جنوری 2017 20:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء) سپریم کورٹ میں طیبہ تشدد کیس کی سماعت کے بعد ملزمہ ماہین ظفر کے بھائی نے صحافی کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، احاطہ عدالت میں لڑائی کرنے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کرنے کی بجائے فریقین میں صلح کرا دی، تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بدھ کے روز طیبہ تشدد کیس کی سماعت کے بعد ملزمہ عدالت سے باہر نکلیں تو نجی میڈیا کے صحافی عمر جٹ نے ماہین ظفر کی وڈیو بنانا چا ہی جس پر ملزمہ کے بھائی نے صحافی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے موبائل چھین لیا، سپریم کورٹ کی چار دیواری کے اندر لڑائی جھگڑا کرنیوالے ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان کے سالے اور ملزمہ ماہین ظفر کے بھائی محسن نے صحافی کو زدوکوب کرتے ہوئے تمام صحافیوں کو دھمکیاں بھی دیں، سیکیورٹی پرمامور وفاقی پولیس کے اہلکار محسن کو گرفتار کرنے سے گریزاں رہے جبکہ بعدازاں پولیس نے دونوں فریقین کے مابین صلح کروا دی۔

وقار)

متعلقہ عنوان :