سی پیک منصوبے میں خیبر پختونخوا میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی ،اصلی مغربی روٹ بحال ہے،احسن اقبال

دیگر صوبوں کی طرح یہاں بھی انڈسٹریل زونز قائم ہونے کے علاوہ پشاور سرکلر ریلوے ٹریک بھی شامل ہے، وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کا تقریب سے خطاب

بدھ 11 جنوری 2017 17:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2017ء) وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے واضح کر دیا ہے کہ سی پیک کے منصوبے میں خیبر پختونخوا میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی بلکہ اصلی مغربی روٹ بحال ہے۔صوبہ خیبر پختونخوا کے روٹ سے جو منصوبہ بندی کی گئی اس میں کے پی کے کو ہر گز نظر انداز نہیں کیا گیا ہے دیگر صوبوں کی طرح یہاں بھی انڈسٹریل زونز قائم ہونے کے علاوہ پشاور سرکلر ریلوے ٹریک بھی شامل ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے یونیورسٹی آف صوابی میںمختلف بلاکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پرا نہوں نے ایم این اے عاقب اللہ کے ہمراہ ایڈ منسٹریشن ،ایگزا مینشن ، لیبارٹریز اور دیگر بلاکس کا افتتاح کیا۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ گذشتہ ماہ چین میں سی پیک کے حوالے سے جو اجلاس ہو ا تھا اس میں وزیر اعلی کے پی کے پرویز خٹک نے بھی شرکت کی اس اجلاس میں سی پیک کے حوالے سے خیبر پختونخوا سمیت تمام صوبوں کے تحفظات تھے وہ دور کر لئے گئے تاہم اگر اس کے باوجود بھی کسی کے تحفظات ہو تو ہم اس کو اس حوالے سے مطمئن کرنے کو تیار ہے انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان میں تبدیلی اور ترقی کا ایک سب سے بڑا منصوبہ ہے اگر یہ بھی ہاتھ سے نکل جائے تو آنے والے نسلیں ہمیں معاف نہیں کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے چیر مین بلاول بھٹو زرداری نے جو چار مطالبات پیش کئے ہیں ان میں سے جو بھی جائز مطالبات ہے اسے مل کر حل کرینگے ۔ مطالبات اور احتجاج ہر دور میں اپوزیشن کا حق ہے پی پی پی پہلے مرکز میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کو تسلیم کریں کیونکہ ہم نے کے پی کے میں پی ٹی آئی اور سندھ میں پی پی پی کی حکومتوں کو کھلے دل سے تسلیم کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع اپوزیشن کی مشاورت سے کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام سے دہشت گردی پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے ۔ احسن اقبال نے یونیورسٹی آف صوابی کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے ایک ارب روپے گرانٹ کاا علان کر تے ہوئے کہا کہ افرادی قوت کے بغیر کوئی بھی ملک معاشی ترقی نہیں کر سکتا ہے آج کے دور میں اعلیٰ تعلیم ہر پاکستانی نوجوان کا بنیادی حق ہے اور موجودہ حکومت اس وژن کو پورا کر کے رہے گی انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے اقتدار میں آکر سب سے زیادہ کام ہائیر ایجو کیشن کے شعبے میں کیا جس کی وجہ سے آج ملک تعلیم کے حوالے سے سب سے آگے ہیں اور اس کی واضح ثبوت یہ ہے کہ 1998میں ہمارے ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں 350پی ایچ ڈی تھے اور اب ہمارے دور میں 7500پی ایچ ڈیز موجود ہے اسی طرح ہماری حکومت پاکستان میں مزید 3ہزار نئے پی ایچ ڈیز تیار کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ آج دنیا میں ایک سُپر پائور ہے تو یہ وہاں موجود یونیورسٹیوں کی وجہ سے ہے ماضی میں جنرل ایوب خان اور مشرف اور دیگر حکومتوں میں اگر چہ امریکہ کے ساتھ ہمارے بہتر تعلقات تھے اس کے باوجود وہاں کی یونیورسٹیوں سے افرادی قو ت کے حصول کے لئے رابطہ نہیں کیا گیا تھا اب جب ہم اقتدار میں آئے تو وزیر اعظم میاں نواز شریف نے امریکہ جاکر افرادی قوت کے حصول کے لئے امریکی یونیورسٹیوں سے رابطہ کیا اور وہاں دس ہزار پاکستانیوں کے پی ایچ ڈیز کے حوالے سے معاہدے پر دستخط بھی کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت ملک کے ہر ضلع میں ایک یونیورسٹی قائم کرئے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وہاں کی حکومت اور وزیر اعلی شہباشریف کی جانب سے طلبہ میں لیپ ٹاپس کی تقسیم پر اپوزیشن نے کڑی تنقید کی لیکن اس کا نتیجہ آج یہ نکلا کہ آج دنیا میں اس لیپ ٹاپس کی بدولت پاکستان دُنیا میں ایک اہم مقام حاصل کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں کو منفی سوچ سے آگے نہیں بڑھنا ہے بلکہ نوجوانوں کو پاکستان کو سب سے آگے لے کر جانا ہے انہوں نے کہا کہ دُنیا میں آج ترقی کی رفتار میں میڈیا نے پاکستان کو سب سے تیز ملک قرار دیا ہے اور یہ پاکستان میں واضح تبدیلی ہے اسی طرح ہماری حکومت نے بجلی کے بحران پر قابو پالیا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک کی معیشت ، انفرا سٹرکچر اور توانائی کو مضبوط کر رہے ہیں تاکہ ملک مزید ترقی کر سکے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہائیر ایجو کیشن سے مل کر ملک میں اعلیٰ اور جدید تعلیم کے حصول کے لئے یونیورسٹیاں اور کیمپس قائم کر رہی ہے تاکہ بہترین صلاحیت اور تخلیقی صلاحیت ملک کے ترقی کے لئے کار آمد ہوں حکومت ملک میں افرادی قوت کو یقینی بنانے کے لئے اعلیٰ تعلیم کے لئے عملی اقدامات اُٹھا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا ترقی کا سفر طے کر رہا ہے لیکن دنیا میں ہر لحاظ سے مسلمانوں کی تہذیب کو نیچے شمار کیا جارہا ہے کیونکہ مسلم ممالک نے تعلیم ، معیشت سمیت کسی بھی شعبہ میں خاطر خواہ ترقی نہیں کی آج دنیا میں جو بھی نوبل انعام دیا جاتا ہے اس میں مسلمان سائنسدان قریب نظر نہیں آتا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دنیا میں پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر نے کے لئے ٹھوس بنیادوں پر منصوبہ بند ی کر دی ہے ہم زبانی جمع خرچ پر نہیں بلکہ عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں ۔