کروز میزائل بابر تھری کے کامیاب تجربے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرار داد پنجاب اسمبلی میں جمع

کروز میزائل بابر تھری چار سو پچاس کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،پاکستان کی بقا اور سلامتی کیلئے نہایت اہمیت کا حامل ہے‘ متن پی ٹی آئی نے ساہیوال میں گیسڑو سے بچوں کی ہلاکت ،نواحی علاقوں میں پرائمری سکولوں کی حالت پر 2تحاریک التوائے کار بھی جمع کروائیں

بدھ 11 جنوری 2017 16:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2017ء) تحریک انصاف نے کروز میزائل بابر تھری کے کامیاب تجربے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرار داد ،ساہیوال میں گیسڑو سے بچوں کی ہلاکت اور نواحی علاقوں میں پرائمری سکولوں کی حالت پر 2تحاریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دیں ۔ تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی شعیب صدیقی نے قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی ۔

قرارداد میں پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بیان کیا گیا ہے کہ کروز میزائل بابر تھری چار سو پچاس کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بابر تھری کروز میزائل بھی بابر ون اور ٹو کی طرح پاکستان کی بقا اور سلامتی کیلئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔قرارداد میں ملکی دفاعی نظام کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے پر چیف آف آرمی سٹاف، پاک فوج کے سربراہان، سائنسدانوں اور انجینئرز کو خراج تحسین اور مبارکباد پیش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی نبیلہ حاکم علی کی طرح سے جمع کروائی گئی تحریک التوائے کار میں کہا گیا ہے کہ ایک قومی اخبار کی خبر کے مطابق ساہیوال کے نواحی علاقہ میں گیسٹرو کی بیماری تیزی سے بچوں میں پھیل رہے ہیں ۔یہ بیماری وبائی شکل اختیار کر چکی ہے۔گزشتہ روز اس خطرناک بیماری کے سبب چک 102-9ایل کے غلام مصطفیٰ کی 11سالہ بیٹی عظمیٰ اور پاکپتن سے مہمان آئے ہوئے محمد اشفاق کا ڈیرح سالہ عمر حسن گیسٹرو کے سبب بیہوش ہو گئے جس پر ان کو قریبی ہپستال میں لایا گیا جہاں دونوں چل بسے جبکہ48گھنٹوں کے دوران بچوں کو گیسٹرو کے سبب سول ہسپتال ساہیوال لایا گیا جن میں سے چا ر بچوں کی حالت انتہائی شویشناک ہے۔

ہسپتال کے چلڈرن وارڈ مینں ایک بیڈ پر تین تین مریضوں کو ڈالا گیا ہے ۔شہریوں نے حکومت سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے اور ہنگامی بنیادوں پر گیسٹرو کے تدراک کیلئے مہم شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔جبکہ تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے کہا ہے کہ ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے مطابق صوبائی دارالحکومت کے نواحی علاقوں کے پرائمری سکولز محکمے کے بے حسی کی وجہ سے عبرت کا نشان بن گئے ہیں چاردیواری، کلاس رومز، پینے کا صاف پانی اور سکیورٹی گارڈز نایاب ہو گئے۔

گورنمنٹ پرائمری سکول فار بوائز ودلو کلاں کئی سالوں سے چار دیواری سے محروم، صرف دو کلاس رومز معصوم بچے پلے گرائونڈ نہ ہونے سے قبرستان میں کھیلنے پر مجبور، اساتذہ نے بچوں کو ذاتی ملازم بنا لیا مزید برآں انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کے تعلیمی انقلاب کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ تعلیم غریب آدمی کے لئے ناپید ہو چکی ہے لوگوں کے پاس سانسیں بحال رکھنے کے لئے دو وقت کی روٹی نہیں۔ حکومت پنجاب آٹھ سالوں میں پنجاب کے عوام کے مسائل حل نہیں کر سکی بالکہ مزید اضافہ ہو گیا ہے۔