سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے دوران حضرت عمر ؓ کے دور حکومت کے انصاف کا تذکرہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 11 جنوری 2017 13:39

سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے دوران حضرت عمر ؓ کے دور حکومت ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 جنوری 2017ء) : سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کا سلسلہ جاری ہے۔ سماعت کے دوران حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کے دور حکومت سے ایک انصاف کے قصے کا تذکرہ بھی کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ آج عدالت میں نعیم بخاری کے جانے کے بعد پانامہ لیکس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جب حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہہ سے ان کی چادر کا حساب مانگا گیا تو انہوں نے یہ نہیں کہا تھا کہ الزام لگانے والا اسے ثابت بھی کرے۔

انہوں نے بتایا کہ آج عدالت میں جب شیخ رشید دلائل دے رہے تھے تو اس دوران انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہہ مسجد میں گئے تو لوگوں نے کہا کہ چادر کا حساب دیں۔

(جاری ہے)

ابھی انہوں نے اتنا ہی کہا تھا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ حضرت عمر بن خطاب نے ہرگز یہ نہیں کہا کہ بار ثبوت دوسری پارٹی پر ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اب تک کی کارروائی کا حاصل یہی ہے کہ بار ثبوت وزیر اعظم پر ہے کیونکہ خلیفہ عمر بن خطاب نے بھی الزام لگنے پر بار ثبوت الزام عائد کرنے والے پر ڈالنے کی بجائے خود اس بات کا جواب دیا تھا۔