طیبہ تشدد کیس، سپریم کورٹ نے طیبہ کو سویٹ ہومز کے حوالے کر دیا

طیبہ تشدد کیس کی رپورٹ آئندہ 10 دنوں میں پیش کرنے کا حکم ، تحقیقات میں‌نادرا سے بھی مدد لی جائے۔ عدالت

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 11 جنوری 2017 12:27

طیبہ تشدد کیس، سپریم کورٹ نے طیبہ کو سویٹ ہومز کے حوالے کر دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 جنوری 2017ء) : سپریم کورٹ میں طیبہ تشدد کیس پر شیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے سو موٹو ایکشن کیسماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ڈی آئی جی اسلام آباد کی جانب سے تحقیقات کے لیے دو ہفتوں کی مہلت کی استدعا کو مسترد کر دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ طیبہ تشدد کیس میں تحقیقات صاف اور شفاف انداز میں کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ نادرا سے بچی کی شناخت کےبارے میں پوچھ گچھ کی جائے ۔ بچی کی ڈی این اے رپورٹ آنے پر عدالت میں جمع کروائیں۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا کہ طیبہ کیس میں میڈیکل بورڈ سے بھی مزید وضاحت طلب کی جائے۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ طیبہ تشدد کیس کا جامع ریکارڈ آج ہی عدالت میں جمع کروایا جائے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اتنی عجلت میں بچی کےوالدین کا تعین کیے بغیر کیسے کسی کے حوالے کی گئی ،کیا وکیل راجا ظہور کو تفتیش میں شامل کیا گیا ؟جس نے صلح نامہ لکھا؟ انہوں نے کہا کہ بچی کاباپ اعظم تو کہتا ہے کہ اسے انگوٹھے لگوائے گئے۔

(جاری ہے)

وہ ان پڑھ ہے۔ عدالت نے طیبہ کو سویٹ ہومز بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ۔ جس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ بچی کو اس وقت الگ رکھنا ضروری ہے،بچی کا خوف دور ہونا چاہیے۔بچی خود بتا سکتی ہے کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔ انہوں نےکہا کہ ہم نے سچ کا کھوج لگانا ہے،تیز رفتاری سے کیس کا فیصلہ کریں گے۔عدالت نے کہا کہ والدین کا تعین ہونے تک طیبہ پاکستان سویٹ ہومزکے پاس رہے گی۔

سپریم کورٹ نے طیبہ کی ذمہ داری ڈی آئی جی اعظم طارق کو سونپ دی۔سویٹ ہومز میں پولیس کو ہر طرح کی رسائی حاصل ہو گی۔سپریم کورٹ نے طیبہ کا ماہرنفسیات سے چیک اپ کروانے کا حکم بھی دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ طیبہ کے والدین ہونے والے دعویدار تمام افراد کے بیانات بھی قلبند کیے جائیں۔ جس کے بعد کیس کی مزید سماعت کو 18 جنوری تک ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :