گڈانی میں شپ بریکنگ یارڈ کے واقعات رونما ہونا قابل افسوس عمل ہے،نواب ثناء اللہ زہری

گڈانی میں جہازوں میں آگ لگنا اور مزدوروں کی اموات معمول بن چکی ہے، وزیر اعلی کا صوبائی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 10 جنوری 2017 23:18

ْکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ گڈانی میں شپ بریکنگ یارڈ کے واقعات رونما ہونا قابل افسوس عمل ہے کسٹم حکام کی ملی بھگت سے ایل پی جی اورپیٹرولیم مصنوعات یہاں لیکر آتے ہیں اطلاعات ہیں کہ جلد بازی میں آتش گیرمادہ سمگل کر کے گڈانی لایا جاتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کر تے ہوئے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ گڈانی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے میں نے واقعہ کی فوری روپرٹ طلب کر لی تھی محرکات کا جائزہ لیا جارہا ہے متاثرہ جہاز کے مالک دیوان رضوان گرفتار ہے اسکے خلاف سخت کارروئی کی جائے گی ان حادثات کے ذمہ د اران کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا گڈانی شپ بریکنگ یارڈ سے متعلق سخت اور سنجیدہ فیصلے کر لئے ہیں غریبوں کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں ہو گا چاہے بریکنگ یارڈ بند ہو جائے جب تک سہولیات کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جاتی خا موش نہیں بیٹھیں گے رکن صوبائی اسمبلی سردار صالح بھو تانی نے کہا کہ گڈانی میں جہازوں میں آگ لگنا اور مزدوروں کی اموات معمول بن چکی ہے ہر واقعہ کے بعد بلند وبانگ دعوئے کئے جاتے ہیں مگر عملدادرآمد نہیں ہوتا اپوزیشن رکن سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ واقعہ میں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کو معاوضوں کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہا کہ گزشتہ روز سانحہ میں2 مزدور شہید ہوئے ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کر تے ہیں اور واقعہ میں ملوث عناصر کو کسی بھی صورت معاف نہیں کیا جائیگا پہلے بھی اس طرح واقعات رونما ہوئے اب اس طرح واقعات کی اجازت نہیں دینگے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ سانحہ میں جاں بحق ہونیوالے مزدوروں کو فوری طور پر معاوضہ دیا جائے اور جو ذمہ داران ہے ان کے خلاف کا رروائی کی جائے رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے نے کہا کہ پچھلے سال بھی گڈانی میں جہاز میں آتشزدگی کے باعث27 سے زائد جانیں چلے گئیں اور اب بھی پانچ مزدور جاں بحق ہو گئے سالانہ 11 ارب روپے کی آمدنی کے باوجود مزدوروں کو تحفظ نہ دینا متعلقہ حکام کی نا اہلی ہے اس لئے اس کا ازسر نو جائزء لینا ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :