سانحہ گڈانی کے ذمہ دار افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے گی، جہاز کے مالک کو گرفتار کرلیا گیا ہے ،گڈانی کے علاقے میں دفعہ 144نافذ کردیا گیا ہے، واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کا بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال

منگل 10 جنوری 2017 23:05

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ سانحہ گڈانی انتہائی بھیانک اورسنگین ہے جس کا میں نے فوری طور پر سختی سے نوٹس لیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے کہ واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے، ہم کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے لوگوں کی جانوں سے کھیلیں، واقعے میں مرنے والے غریب مزدور پاکستانی ہیں، واقعے کے فوراً بعد وہاں پر دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کردیاگیا ہے، اس سے پہلے ہونے والے واقعے کے بعد بھی وہاں کام بند کرادیا تھا مگر کچھ لوگ عدالت سے سٹے آرڈر لے آئے تھے، انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ وہ سانحے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی جس جہاز میں سانحہ پیش آیا اس کے مالک کو گرفتار کرلیا گیا ہے ،جہاز جب توڑنے کے لئے لائے جاتے ہیں تو مختلف محکموں کی جانب سے این او سی اور کلیئرنس دی جاتی ہے مگر معلوم ہوتا ہے کہ کچھ محکموں کی ملی بھگت سے ٹینکروں کی مکمل صفائی نہیں ہورہی بلکہ شاید مختلف محکموں کی ملی بھگت سے ان ٹینکروں میں پٹرول ڈیزل بھی لایا جاتا ہے جن کی وجہ سے ایسے حادثات ہورہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔بلوچستان اسمبلی کا اجلاس راحیلہ حمید خان درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں بھارتی جارحیت کے خلاف مشترکہ قرار داد صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل نے پیش کی جس میں گزشتہ دنوں بھارتی جارحیت کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ تحریک آزادی کشمیر میں نئی جان پڑنے کے بعد بھارتی حکومت بدحواسی کا شکار ہوہے اور اس کی ظالم افواج کے ہاتھوں درجنوں بے گناہ کشمیری شہید ہوچکے ہیں اب بھارتی سیکورٹی فورسز ان واقعات سے عالمی توجہ ہٹانے کے لئے اپنی روایتی بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہری آبادی معصوم بچوں سمیت تمام شہریوں یہاں تک بسوں اور ایمبولینس پر بھی حملے کئے جارہے ہیں، قرار داد میں بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر پاک فوج خراج تحسین پیش کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائے اور عالمی برادری کے ذریعے بھارتی جارحیت اور اس کے جارحانہ عزائم کا نوٹس لے کر اسے بین الاقوامی قوانین کی پابندی پر مجبور کرے۔

قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ گزشتہ چار مہینوں سے بھارت کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی سے بوکھلاکر اور دنیا کی نظریں کشمیریوں کی جدوجہد سے ہٹانے کے لئے بھارت مسلسل لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کررہا ہے اور پھر الزامات بھی پاکستان پر عائد کرتا ہے وفاقی حکومت کو چاہئے کہ بھارتی مظالم اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں سے اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر مسئلے کو اجاگر کرے۔

قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی مشیر محمدخان لہڑی نے کہا کہ بھارتی مظالم قابل مذمت ہیں بھارت لائن آف کنٹرول پر بے گناہ کشمیریوں کو نشانہ بنارہا ہے وفاقی حکومت اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائے ایوان نے یہ قرار داد متفقہ طو رپر متفقہ طو رپر منظ.ر کرلی۔گیس پریشر میں کمی سے متعلق قرار داد پشتونخوا میپ کے نصراللہ خان زیرئے نے ایوان میں پیش کی جس میں کہا گیا تھا کہ بلوچستان جو رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا اور ایک پسماندہ صوبہ ہے اور صوبے کے اکثر علاقوں میں موسم سرما میں شدید سردی پڑتی ہے جس کی وجہ سے گیس کا استعمال بھی زیادہ ہوتا ہے، سوئی سدرن گیس کمپنی کے ملازمین میٹر ریڈنگ بروقت نہیں لیتے جس کی وجہ سے لوگوں کو گیس کے زائد بل ادا کرنے پڑتے ہیں، بلوچستان کے مختلف اضلاع میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے عوام سخت مشکلات کا شکار ہیں۔

اجلاس میں مسلم لیگ(ن) کے سردار صالح بھوتانی نے پوائنٹ آف آرڈر پر ایوان کی توجہ گڈانی شپ یارڈ میں ایک مرتبہ پھر پیش آنے والے سانحے کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ یہ مسلسل تیسرا واقعہ ہے جس میں بے گناہ جانوں کا ضیاع ہوا ہے اس سے پہلے جو سانحہ پیش آیا اس کا حکام بلکہ صوبائی حکومت نے سختی سے نوٹس لیا۔ مجید خان اچکزئی نے کہا کہ صرف معاوضہ دینا کافی نہیں بلکہ واقعے کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو سزا بھی دی جائے۔

سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ مسلسل ہونے والے واقعات کے پیچھے یقینی طو رپر کوئی عوامل کارفرما ہیں۔ ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا کہ یہ ایک بھیانک سانحہ ہے جس میں مزدور جان بحق ہوئے ہیں اس سے پہلے جو سانحہ ہوا اس کی تحقیقات ہورہی ہیں۔ اس واقعے کے جاں بحق مزدوروں کو معاوضہ ادا کردیاگیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :