فرقہ واریت کودہشتگردی سے نہ جوڑاجائے،چوہدری نثار

فرقہ واریت کے مسائل1300سال سےجاری ہیں،دنیابھرمیں دہشتگردی کاگراف بڑھ رہاہے،وزیرداخلہ کااجلاس میں خطاب،چوہدری نثارمخالفین پربرسے توپیپلزپارٹی اورایم کیواراکین ایوان سے واک آؤٹ کرگئے،ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 10 جنوری 2017 18:26

فرقہ واریت کودہشتگردی سے نہ جوڑاجائے،چوہدری نثار

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10جنوری2017ء) : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ فرقہ واریت کو دہشتگردی سے نہ جوڑاجائے،فرقہ واریت کے مسائل 1300 سال سے جاری ہیں،دنیابھرمیں دہشتگردی کا گراف بڑھ رہا ہے۔سینیٹ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار مخالفین کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اچھے کاموں کا سہرا کسی اور کے سرجبکہ تنقید مجھ پرہوتی رہی۔

لیکن اس کے باوجقد میں نے ہر کسی کو کھلا بولنے کا موقع دیا۔انہوں نے کہا کہ جلد سپریم کورٹ میں اپنا مؤقف اورکارکردگی پیش کروں گا۔2012ء میں ایوان صدر سے بیان آیا، ایوان میں بات کی جائے تو حقائق کو سامنے رکھا جائے، کاش ہم میں اخلاقی جراٴت ہو کہ بات تب کریں جب سامنے ہوں۔جس پرطاہر مشہدی اور تاج حیدر نے احتجاج کیا۔

(جاری ہے)

چوہدری نثارکے بیان پرپیپلزپارٹی اور ایم کیو اراکین ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

جس پر (ن)لیگی رہنماء نے کہا کہ واک آؤٹ کرکے اپوزیشن نے فرارکاراستہ اختیار کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے کونسی کسی کی تضحیک کی ہے۔کیا بات کرنا میرا آئینی حق نہیں۔ہم باخبرہیں،قانون ساز اداروں کے ممبر ہیں۔انہوں نے کہا کہ جانتے ہیں وفاق اور صوبے کا دائرہ کارکیا ہے۔حکومت سندھ کے ساتھ میرا اچھا ورکنگ تعلق ہے، ہمیں ایک دوسرے کے بارے میں تحفظات ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :