قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس

پیر 9 جنوری 2017 23:46

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جنوری2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے 24ویں آئینی ترمیم کے بل کی منظوری دی ہے، بل کے تحت سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس میں فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کی جا سکے گی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس پیر کو چیئرمین کمیٹی محمود بشیر ورک کی زیر صدارت ہوا۔

کمیٹی نے اجلاس کے دوران 24ویں آئینی ترمیم کے بل، تنازعات کے متبادل حل کا بل 2016ء، قانونی چارہ جوئی کی لاگت کا بل 2016ء اور آئینی ترمیمی بل 2015ء (نئے آرٹیکل 19 بی کی شمولیت) پر تفصیلی غور کیا۔ ماضی میں آئین کے آرٹیکل 184 کی شق 3 کے تحت سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل کا حق موجود نہیں تھا۔ مجوزہ ترمیم سے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف 30 دن میں اپیل کا حق ملے گا۔

(جاری ہے)

اپیل کی سماعت سپریم کورٹ کا فیصلہ سنانے والے بنچ سے بڑا بنچ کرے گا۔ کمیٹی نے تنازعات کے متبادل حل کے بل 2016ء کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ کمیٹی نے بل میں متعدد تجاویز پر غور کیا اور بل کو مزید بحث کیلئے ڈیفر کردیا۔ اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی جسٹس (ر) افتخار احمد چیمہ، کرن حیدر، سیّد ایاز علی شاہ شیرازی، ممتاز احمد تارڑ، رجب علی خان بلوچ، سیّد نوید قمر، محمد ایاز سومرو، ڈاکٹر عارف علوی، مس عائشہ اور ایس اے اقبال قادری نے شرکت کی۔ اجلاس میں بل کی محرک رکن قومی اسمبلی منزہ حسن اور وزیر قانون و انصاف زاہد حامد بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :