سی پیک اور خصوصاً انڈسٹریل و اکنامک زونز کی کامیابی کیلئے توانائی کے منصوبوں کو اولیت دینا ہوگی، عبدالرحیم زیارتوال

پشتونخوا میپ کے سیاسی کردار سے خائف اورالزام تراشی میں مصروف عناصر کو اپنے مذموم مقاصد میں ناکامی ہوگی،صوبائی وزیر تعلیم

پیر 9 جنوری 2017 23:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2017ء) سی پیک اور خصوصاً انڈسٹریل و اکنامک زونز کی کامیابی کیلئے توانائی کے منصوبوں کو اولیت دینا ہوگی۔ پشتونخوا میپ کے سیاسی کردار سے خائف اورالزام تراشی میں مصروف عناصر کو اپنے مذموم مقاصد میں ناکامی ہوگی۔ پشتون عوام کو شناختی کارڈ کے اجراء میں ملکی قوانین سے ماوراء برتاؤ ناقابل قبول ہے۔

ملک میں قوموں کی برابری جمہوریت ، حقیقی پارلیمانی نظام ، پارلیمنٹ کی بالادستی عوام کی حق حکمرانی کو مستحکم کرنے کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں ، جمہوری قوتوں کو ایک کردار ادا کرنا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار پارٹی کے صوبائی سیکرٹری صوبائی اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال ، پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز صوبائی وزیر منصوبہ بندی وترقیاتی ڈاکٹر حامدخان اچکزئی، علائوالدین خان کولکوال ، ملک محمد عیسیٰ خان ، چیئرمین صلاح الدین اچکزئی، حاجی کلاں خان پہلوان ، حاجی شکور ، حاجی منان ، حاجی فدا محمد ، شیر علی اور دیگر نے کلی شالون میرالزئی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مختلف سیاسی پارٹیوں سے 95کارکنوں نے مستعفی ہوکر پشتونخوامیپ میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ مقررین نے کہا کہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2013کے الیکشن کے بعد پارٹی نے جو کامیابی حاصل کی اس کے نتیجے میں صوبے میں مخلوط صوبائی حکومت قائم ہوئی صوبائی حکومت نے روز اول سے صوبے کے عوام کیلئے ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی کی ۔ اب ساڑھے تین سال کے بعد صوبے کی مخلوط صوبائی حکومت کی کارکردگی اور منصوبہ بندی کے نتائج عوام پر عیاں ہونا شروع ہوگئے ہیں ساڑھے تین سال میں تمام صوبے میں جو ترقیاتی کام ہوئے وہ گزشتہ چالیس سالوں میں دیکھنے کو نہیں ملی بعض سیاسی پارٹیاں جو سن 70سے اقتدار کا حصہ رہی اور انہوں نے عوام کیلئے نہ کوئی ترقیاتی کام کیا اور نہ ہی موجودہ حکومت جیسی کارکردگی دکھا سکے ۔

اب یہ عناصر اپنی ماضی کی ناکامیوں غفلت کوتاہیوں غلط بیانی ، بہتان تراشی کی صورت میں چھپانے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں ۔ ہمارے عوام کا حافظہ کمزور نہیں اور نہ ہی وہ اتنے ناسمجھ ہیں کہ وہ ان مایوس اور ناکام سیاسی عناصر کے اخباری بیانات سے دھوکہ کھا جائینگے ۔ صوبے کے پشتون علاقوں کیلئے تمام ملک کے قوانین ، رولزاور ضابطوں کے برخلاف پشتونوں سے کمپیوٹرائز شناختی کارڈ کیلئے ناجائز شرائط قابل قبول نہیں۔

مرکزی حکومت کو صوبے کے پشتون بیلٹ میں شناختی کارڈ جیسے اہم دستاویز میں پورے ملک صوبوں سے ماورا شرائط کا نوٹس لینا چاہئے اور پشتونوں کو شناختی کارڈ سے محروم کرنے کی ہر سازش کا مقابلہ کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ 1998کی مردم شماری میں تمام افغان مہاجرین موجود تھے لیکن ان کی موجودگی پر واویلا نہیں کیا گیا اب کی مردم شماری پر واویلا دراصل آج کی کمپیوٹرائز دور میں ماضی کی بوگس مردم شماریوں کا خاتمہ ہونا لازمی فطرتی امر ہے ۔

ہم پارٹی کی حیثیت سے کسی بھی غیر ملکی کے اندراج کے مخالف ہے ۔ صوبائی حکومت سی پیک پر صوبے کیلئے بہترین منصوبہ بندی اور وزیر اعلیٰ کا چائنا کے دورے کے موقع پر صوبے کیلئے 12بڑے منصوبوں ، مغربی کوریڈور ، ریلوے ، اکنامک زونز اور بجلی کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر پائپ لائن میں ہیں۔ اور صوبائی حکومت ترجیحی بنیادوں پر بجلی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے منصوبہ بندی کررہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی امن سے اس خطے کی امن وخوشحالی وابستہ ہے خطے کے تمام ممالک اور خصوصا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مداخلت کاروں کو روکیں اور افغانستان کو امن کا گہوارا بنانے میں اپنا اہم اور مثبت کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ، قوموں کی برابری ، حقیقی وفاقی پارلیمانی جمہوری نظام پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہور کی حق حکمرانی کو مستحکم کرنے کیلئے ملک کی تمام سیاسی ، جمہوری پارٹیوں اور قوتوں نے کردار ادا کرناہوگا۔

انہوںنے کہا کہ روز اول سے خان شہید اور ان کے رفقاء کار نے ملک کو متفقہ آئین دینے ، ملک کو حقیقی وفاقی پارلیمانی جموریہ بنانے ، ون مین ون ووٹ کی بنیاد پر جمہور کی حکمرانی قائم کرنے ، قوموں کو برابری دینے اور ان کے مادری زبانوں اور قومی وسائل پر ان کے اختیارات کیلئے جدوجہد کیں۔ ون یونٹ 1956کا آئین ، 1958کی مارشل لاء ، 1962کا آمرانہ آئین ، 1969کی مارشل لاء اور 1970کے الیکشن کے نتائج سے انکار نے ملک کو دولخت کیا ۔

اور اس کے بعد 1978اور 1999کے ضیاء اور مشرف مارشل لائوں پر سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں ملک کے اندر ماضی کے ان تمام اقدامات پر اپنا فیصلہ صادر کرتے ہوئے اس کیخلاف جدوجہد کرنیوالوں کو صحیح ملک دوست اور جمہوریت پسند قرار دیکر ان تمام اقدامات کرنے اور اس کی حمایت کرنیوالوں کیخلاف اپنا فیصلہ صادر کردیا ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب وطن دوست ، جمہوری رہبری پر الزامات بعض لوگوں اور قوتوں کی ناکامی پسپاہی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 1978کے بعد افغانستان میں جو کشت وخون جاری ہوا اور جو لوگ افغانستان کے کشت خون کی پشت پناہی کررہے تھے ان کے فتویٰ بازی کا کردار آج ہم سب کے سامنے ہیں اور ہمارے عوام ان کرداروں کو سمجھ چکے ہیں اور جوق در جوق پارٹی میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔ مقررین نے آخر میں شمولیت کرنیوالوں کو مبارکباد دی ۔

متعلقہ عنوان :