راحیل شریف کے بارے میں میرے بیان کو معصومانہ لاعلمی ہی رہنے دیں ، جس وقت ضرورت ہوتی ہے وزارت دفاع کے آفس چلا جاتا ہوں ، میں ذاتی طور پر تسلیم کرتا ہوں کہ پرویز مشرف کو ملک سے باہر نہیں جانے دینا چاہیے تھا، پرویزمشرف کا عام انسان کی طرح محاسبہ ہونا چاہیے،پانامہ کیس کا فیصلہ آئے گا تو سارے خدشات دور ہوجائیں گے ، دہشت گردی اس وقت پوری دنیا کا مسئلہ ہے مگر ہم نے اس پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے

وزیردفاع خواجہ محمد آصف کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

پیر 9 جنوری 2017 23:43

راحیل شریف کے بارے میں میرے بیان کو معصومانہ لاعلمی ہی رہنے دیں ، جس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جنوری2017ء) وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ راحیل شریف کے بارے میں میرے بیان کو معصومانہ لاعلمیہی رہنے دیں ، جس وقت ضرورت ہوتی ہے وزارت دفاع کے آفس چلا جاتا ہوں ، میں ذاتی طور پر تسلیم کرتا ہوں کہ پرویز مشرف کو ملک سے باہر نہیں جانے دینا چاہیے تھا، پانامہ کیس کا فیصلہ آئے گا تو سارے خدشات دور ہوجائیں گے ۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ راحیل شریف کے بارے میں میرے بیان کو معصومانہ لاعلمی ہی رہنے دیں، میں ذاتی طور پر تسلیم کرتا ہوں کہ پرویز مشرف کو ملک سے باہر نہیں جانے دینا چاہیے تھا، خواجہ آصف نے کہا کہ مشرف کے باہر جانے سے ملک میں قانون کی حکمرانی کے تصور کو نقصان پہنچا، لوگ اپنی زبان کا پاس بھی نہیں کرتے ، پرویز مشرف نے بیان دے کر اپنے چھوٹا ہونے کا ثبوت دیا ہے ، پرویزمشرف کا عام انسان کی طرح محاسبہ ہونا چاہیے ۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ملکی وغیر ملکی سطح پر سب تعریف کرتے ہیں ، پانامہ کا فیصلہ آئے تو سارے خدشات دور ہوجائیں گے ،جس وقت ضرورت ہوتی ہے تو وزارت دفاع کے دفتر چلا جاتا ہوں ، ابھی آفس راولپنڈی میں ہے جب جی ایچ کیو اسلام آباد میں منتقل ہوگا تو ساتھ وزارت بھی منتقل ہوجائے گی ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی اس وقت پوری دنیا کا مسئلہ ہے مگر ہم نے اس پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے ، ہم نے 80کی دہائی میں جنگ اپنے مفاد کے لئے نہیں لڑی،موجودہ صدی کی پہلی دہائی میں جس جنگ میں حصہ لیا وہ بھی ہمارے مفاد میں نہیںتھی ، پنجاب میں دہشتگردوں کے خلاف کاروائیاں کی گئیں ، دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے نتائج دیر سے سامنے آئیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مدارس رجسٹریشن ایک بہتر فیصلہ تھا، آج سے پانچ سال پہلے والی صورتحال اب نہیں رہی ، دہشتگردوں کے محرکات جنوبی پنجاب میں نظر نہیں آئے،نیشنل ایکشن پلان پر ابھی کافی کام باقی ہے۔وزیردفاع نے کہا کہ پہلے کی نسبت لوڈشیڈنگ میں کافی کمی آئی ہے ، لوڈشیڈنگ ہوبھی تو شیڈول کے مطابق ہوتی ہے ،بجلی کی جنریشن سے لے کر صارف تک ساراسسٹم اپ ڈیٹ کیا جائے گا،ملک میں توانائی بحران پر بھی کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے ، ، ٹرانسمیشن لائن مٹیاری سے 4ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آج بھی امت مسلمہ کے اتحاد کا داعی ہے ، دنیا بھر کے مسلمانوں پر مظالم کی مذمت کرتے ہیں ، کشمیر میں بھی بھارت کی طرف سے مظالم پر مذمت کرتے ہیں ،دنیا بھر میں مسلم ممالک زبوں حالی کا شکار ہیں ۔ افغان تعلقات کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے ، ٹی ٹی پی کے سربراہ ملا فضل اللہ افغانسان میں بیٹھ کر پاکستان میں حملے کروارہا ہے ، یہاں مسجد میں، گلیاں ، بازار اور پارک ہرجگہ حملے کئے گئے ، ہم نے جس طرح افغانیوں کی مہمان نوازی کی اس کی مثال نہیں ملتی ، افغانستان کے اپنے اندرونی معاملات ایسے ہیں کہ افغانستان میں امن قائم نہیں ہورہا اس پر وہ پاکستان کو الزام دیتے ہیں ۔