وزیراعلیٰ بلوچستان مخلوط صوبائی حکومت کو کامیابی کے ساتھ چلا رہے ہیں‘ وزیراعلیٰ ہر اہم امور پر مخلوط صوبائی حکومت کے ساتھیوں کو اعتماد میں لیتے ہیں‘ نواب ثناء اللہ خان زہری مسلم لیگ(ن) کو بھی صوبے میں فعال اور مضبوط بنا رہے ہیں، صوبائی مشیر معدنیات محمد خان لہڑی

اتوار 8 جنوری 2017 22:40

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جنوری2017ء) مسلم لیگ (ن) کے صوبائی رہنما صوبائی مشیر معدنیات محمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری مخلوط صوبائی حکومت کو کامیابی کے ساتھ چلا رہے ہیں اور ان کی کامیابی کا راز سب کو ساتھ لے کر چلنے میں ہے، وزیراعلیٰ ہر اہم امور پر مخلوط صوبائی حکومت کے ساتھیوں کو اعتماد میں لیتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ وزیراعلیٰ بلوچستان مسلم لیگ(ن) کو بھی صوبے میں فعال اور مضبوط بنا رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن میں حال ہی میں تشکیل دیئے جانے والے اتحاد نے گذشتہ روز وزیراعلیٰ سے ملاقات کر کے ان کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ،یہ اتحاد آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے پارٹی کے صوبائی صدر وزیراعلیٰ بلوچستان کی سرپرستی میں حصہ لے گا اور مسلم لیگ(ن) کی مرکزی اور صوبائی قیادت کے ہر فیصلے کو قبول کریگا۔

(جاری ہے)

صوبائی مشیر نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے اپنے ایک سالہ دور اقتدار میں صوبے کے لیے جو کامیابیاں حاصل کیں ہیں ان کی مثال ماضی میں نہیں ملتی، بالخصوص سی پیک کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان کا وژن اور اس منصوبے کے ثمرات بلوچستان کے عوام تک پہنچانے کے لیے ان کی کامیاب کوششیں قابل تحسین ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے منعقدہ جے سی سی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ نے بلوچستان کے 12اہم منصوبوں کو اقتصادی راہداری کا حصہ بنا کر تاریخ رقم کر دی ہے، بوستان اور خضدار میں صنعتی زونز کے قیام سے صوبے میں صنعت کاری کا عمل شروع ہوگا، جس سے روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہونگے، وزیراعلیٰ نے صنعتوں میں مقامی افرادی قوت کی فراہمی کے لیے صوبے کے 26فنی تربیتی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ہدایت کر دی ہے، جس سے ہمارے نوجوانوں کو تیکنیکی تربیت اور مہارت حاصل ہوگی اور وہ روزگار کے حصول کے اہل ہوسکیں گے، صوبائی مشیر نے کہا ہے کہ ژوب۔

مغل کوٹ۔ڈیرہ اسماعیل خان شاہراہ کی توسیع کے منصوبے کا سی پیک کا حصہ بنانے سے ژوب ڈویژن کی زرعی اور معدنی پیداوار کو بڑی منڈیوں تک آسان رسائی ملے گی تو دوسری جانب سی پیک کا مغربی روٹ بھی پوری طرح فعال ہوگا۔

متعلقہ عنوان :