ہمیں دہشت گردی ، انتہا پسندی ، فرقہ واریت ، جہالت کے خلاف جنگ کرنی ہے ،وزیراعلیٰ بلوچستان کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 7 جنوری 2017 22:53

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ اس وقت حکومت ،افواج پاکستان اور پوری قوم کو بیک وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔جن سے ہمیں سرخرو ہو کر نکلنا ہے۔ہمیں دہشت گردی ، انتہا پسندی ، فرقہ واریت ، جہالت اور تمام تعصبات کے خلاف جنگ کرنی ہے اور تمام اندرونی اور بیرونی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کیڈٹ کالج اورماڑہ کے پہلے یوم والدین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ،کمانڈر کوسٹ وائس ایڈمرل وسیم اکرم، پرنسپل کیڈٹ کالج اورماڑہ کموڈور مسعود الحسن، علاقے کے معتبرین ، قبائلی عمائدین، کالج کے طلبا اور والدین کی ایک بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سی پیک کے تناظر میں کالج کی اہمیت اور ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے، کیونکہ مقامی سطح پر تعلیمی اور فنی صلاحیتوں سے آراستہ افرادی قوت کی ضروریات پوری کرنے میں یہ کالج گرانقدر خدمات سر انجام دے گا۔

انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سی پیک کی افادیت صرف اسی صورت ممکن ہے کہ جب ہم اپنی نوجوان نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں گے کیونکہ تعلیم کا حصول ہی ہماری قومی ترقی کا واحد ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ بلوچستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے ، گوادر پورٹ کی تعمیر اور چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے علاوہ صوبے میں مزید کئی ترقیاتی منصوبوں کا آغاز ہو چکا ہے اور روزگار کے دروازے کھل رہے ہیں،ہم ان مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہیں اور انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب یہ خطہ بھی پاکستان کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کی طرح خوشحال ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بلوچستان اور پاکستان کا مستقبل ہیں، ایسا روشن مستقبل جس کا خواب آپ کے والدین کے ساتھ ساتھ ہم سب دیکھ رہے ہیں۔اب یہ آپ کا فرض ہے کہ اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دیں اور جو سہولتیں آپ کو فراہم کی جا رہی ہیں ان سے پورا فائدہ اٹھائیں تاکہ آنے والے وقت میں ایک ذمہ دار شہری اور محب وطن پاکستانی بن کر ملک اور صوبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ "علم میرا ہتھیار ہے " اور تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جن قوموں نے علم کو بطور ہتھیار استعمال کیا انہوں نے بلند مقام پایا۔قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی بلوچستان کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ "تعلیم تلوار سے بھی زیادہ طاقتور ہے اس لیے علم کے حصول پر توجہ دیجئی"۔ انہوں نے کہا کہ اورماڑہ میں کیڈٹ کالج کا قیام اور اس میں ملک بھر سے طلباء کی آمد یقینا ایک انقلابی قدم ہے، جس کے لیے پاکستان نیوی مبارکباد کی مستحق ہے جو ملک کی ساحلی سرحدوں کے تحفظ کے ساتھ ساتھ فروغ تعلیم اور مقامی افراد کی فلاح و بہبود کے لیے بھی خدمات سر انجام دے رہی ہے۔

انہوں نے اس موقع پر پاکستان نیوی کے ساتھ ساتھ اورماڑہ کے معزز عوام کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی سرپرستی اور تعاون سے کیڈٹ کالج کا قیام عمل میں لایا گیا۔انہوں نے پاکستان کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے والدین سے کہا کہ وہ انہیں خوش آمدید کہتے ہی جنہوں نے ہمارے ادارے کی پیشہ وارانہ کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بچوں کو حصول تعلیم کے لیے یہاں بھیجا۔

انہوںنے کالج کے پرنسپل اور اساتذہ کرام کو بھی خراج تحسین پیش کیا جو اس دوردراز کے ساحلی علاقہ میں علم کی روشنی پھیلانے میں دن رات کوشاں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کیڈٹ کالج اورماڑہ کے 50کروڑ روپے اور پی ٹی شو پیش کرنے والے کیڈٹس کے لیے 30لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا اور حکومت کی جانب سے کالج کی تعمیر و ترقی میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ۔بعدازاں وزیراعلیٰ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کیڈٹس میں انعامات اور اعزازات تقسیم کئے۔ قبل ازیں کالج پہنچنے پر کیڈٹس نے والہانہ انداز میں وزیراعلیٰ کا استقبال کیا اور پی ٹی شو اور جسمانی تربیت کا خوبصورت مظاہرہ بھی پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :