سول ایوی ایشن کی نئی پالیسی کو قومی ایئر لائن کے خسارے کی وجہ قرار دینے والی خبر کی تردید

ہفتہ 7 جنوری 2017 22:48

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جنوری2017ء) سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان نے جمعہ کو چھپنے والے اس خبرکی وضاحت کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کے خسارے کی وجہ سول ایوی ایشن کی نئی پالیسی ہے۔ ہفتہ کو سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں جمعہ کو چھپنے والے خبر کو بے بنیاد اور حقائق کے منافی قرار دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان ایوی ایشن پالیسی، اوپن اسکائز پالیسی پی آئی اے کے مقابلے میں دوسری ائیر لائن کے لئے فائدہ مند ہے۔

انہوں نے مزید بتایا ہے کہ نئی ایوی ایشن پالیسی 2015ء تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کے بعد جاری کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی تمام نجی، قومی اور غیر ملکی ائیر لائنز کو فری مارکیٹ فراہم کرتی ہے اور یہ کسی بھی وجہ سے قومی ائیرلائن کے مفاد کے لئے نقصان دہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس پالیسی سے مسابقت کی فضاء پیدا ہوئی ہے اور یہ مسافروں کے لئے مفید ہے۔

اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ نئی پالیسی میں ایوی ایشن سے متعلق اسپئر پارٹس پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے جو ایوی ایشن کے شعبہ کی نمو کے لئے مثبت اقدام ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ قوی ائیر لائن کا خسارہ اس کے اندرونی معاملات سے منسوب کیا جا سکتا ہے جس میں اہلیت کی کمی ہو سکتی ہے اور نئی پالیسی کا خسارہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ نئی ایوی ایشن پالیسی 2015ء کو ICAO,s کی سفارشات، عالمی اور علاقائی معیارات کے تحت کابینہ نے منظوری دی ہے۔

نئی ایوی ایشن پالیسی مسافروں کو سہولیات فراہم کرتی ہے اور شعبہ میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی مددگار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک سال سے حکومت غیر ملکی ائیر لائنز کی فریکونسی بڑھانے کی اجازت نہیں دے رہی ہے تاکہ ملکی ائیر لائنز کے مفاد کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔