وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس

جمعہ 6 جنوری 2017 23:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2017ء) قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی صدارت میں جمعہ کو منعقد ہوا جس میں پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، اسلام آباد، وزارت صنعت، قانون و انصاف، تجارت، قومی فوڈ سیکورٹی و ریسرچ، کیبنٹ، منصوبہ بندی، ترقیات و اصلاحات، شماریات ڈویژن، پاکستان بیورو آف شماریات، یوٹیلٹی سٹور کارپوریشن اور ایف بی آر کے نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ دسمبر کے مہینے میں افراط زر کی شرح 3.7 فیصد تک بڑھ گئی ہے جو کہ گذشتہ ماہ کے مقابلہ میں 3.8 فیصد اور دسمبر 2015ء کے مقابلہ میں 3.2 فیصد اضافہ ہے۔ جولائی سے دسمبر کے مالی سال 2017ء میں 3.88 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ گذشتہ سال کے اسی دورانیہ میں یہ شرح 2.8 فیصد تھی۔

(جاری ہے)

ماہانہ بنیادوں پر سی پی آئی اور فوڈ انفلیشن فروری 2015ء سے 0.7 فیصد اور 1.9 فیصد تک کم رہا۔

اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ ایس پی آئی میں نومبر کے دوسرے ہفتے سے مسلسل کمی کا رجحان ہے جس کی وجہ سے دسمبر میں فوڈ انفلیشن 3 فیصد تک پہنچی جبکہ اس سے گذشتہ ماہ یہ شرح 3.3 فیصد تھی تاہم نان فوڈ انفلیشن کی شرح گذشتہ ماہ کی سطح پر 4.2 فیصد برقرار رہی جبکہ کور انفلیشن 5.2 فیصد رہی جبکہ اس سے پہلے ماہ یہ شرح 5.3 فیصد تھی۔ دسمبر 2016ء میں ایس پی آئی اور ڈبلیو پی آئی کی شرح 0.5 فیصد اور 3.1 فیصد رہی جبکہ اس سے پچھلے ماہ یہ شرح 0.6 اور 2.6 فیصد رہی۔

5 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتہ کیلئے حساس پرائس انڈیکیٹر کے مطابق 53 اشیاء میں سے 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے جن میں ٹماٹر میں سے 10 سے 20 فیصد، آلو 5.02 فیصد، چکن 4.63 فیصد، دال ماش 0.91 فیصد، پیاز 0.91، لہسن 0.87، دال مونگ 0.57، دال مسور 0.06 فیصد اور سرخ مرچ پائوڈر 0.05 فیصد کمی شامل ہے۔ چینی، انڈے، کیلے، ایل پی جی، چاول، مٹن، گندم، سبزیوں، گھی، مصالحے اور آٹے سمیت 16 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 28 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

اجلاس کے دوران مشاہدہ میں آیا کہ 2013ء کی قیمتوں کے مقابلہ میں کوکنگ آئل، ویجیٹیبل گھی، چکن، کیلے، ٹماٹر، باسمتی چاول، اری چاول اور ماسٹرڈ آئل کی قیمتیں کم ترین سطح پر ہیں۔ وزیر خزانہ نے اس موقع پر اشیاء خوردنوش کی قیمتوں میں اضافہ کے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت قومی فوڈ و سیکورٹی اور مسابقتی کمیشن کو ہدایت کی کہ اس معاملہ کی سخت مانیٹرنگ کی جائے اور اجاراہ داری کا خاتمہ کیا جائے اور ایسے کارٹیل بالخصوص دودھ اور گوشت کی مصنوعات کے حوالہ سے گرفتار کئے جائیں۔

انہوں نے دال چنا کیلئے وزارت قومی خوراک و سیکورٹی اور یوٹیلٹی کاپوریشن کو ہدایت کی کہ وہ تمام فریقین سے بین الوزراتی مشاورت کریں تاکہ قیمتوں میں اضافہ سے نمٹا جا سکے۔ انہوں نے چینی کی قیمتوں میں اضافہ پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت تجارت کو ہدایت کی کہ وہ اس کی قیمتوں کی سختی سے نگرانی کریں اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

چھوٹے اور بڑے گوشت کی قیمتوں کے حوالہ سے انہوں نے وزارت نیشنل فوڈ و سیکورٹی کو ہدایت کی کہ اس حوالہ سے تمام فریقین کو اعتماد میں لیا جائے اور اس کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اجتماعی اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ وہ قیمتوں کے کنٹرول کیلئے مزید اقدامات اٹھائیں۔ اجلاس کے دوران سستے بازار اور اوپن مارکیٹ میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا اور مشاہدہ میں آیا کہ اوپن مارکیٹوں کے مقابلہ میں سستے بازار میں قیمتیں کم ہیں۔

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ سستے بازار سے فائدہ اٹھائیں۔ اجلاس کے دوران خطہ میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں سے موازنہ بھی کیا گیا، نئی دہلی اور ڈھاکہ کے مقابلہ میں 9 اشیاء گندم، آٹا، چکن فارم، پٹرول، ڈیزل، باسمتی چاول، چینی، دال ماش اور بیف کی قیمتیں پاکستان میں کم ہیں جبکہ پیاز، دال مسور، مونگ، انڈے، دال چنا، ویجیٹیبل گھی، تازہ دودھ، سرخ مرچ اور ٹماٹروں کی قیمتیں سیکنڈ کم ہیں۔ اجلاس کے دوران مشاہدہ میں آیا کہ صوبوں کے درمیان قیمتیں مستحکم ہیں۔

متعلقہ عنوان :