وطن کو کھنڈرات بنانے والوں کو حساب دینا ہوگا ، انتہاء پسندانہ عملیات کو سپورٹ کرنے والے آج پشتونخوا کی تباہی و بربادی کے ذمہ دار ہیں ‘ دین مبین اسلام اور تنگ نظر قوم پرستی کے نام پر بڑے بڑے دعوے کرنے والے ایک گورنر ، چند وزارتوں اور چند ہیکڑ ذاتی اراضی کو سی پیک کا حصہ بنانے کی خاطر پنجاب کے بالادست طبقے کی اسیر اور ترجمان بن گئے ہیں

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں اصغر خان اچکزئی ‘جمال الدین رشتیا‘مابت کاکا و دیگر کا شمولیتی اجتماع سے خطاب

جمعہ 6 جنوری 2017 23:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جنوری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ وطن کو کھنڈرات بنانے والوں کو حساب دینا ہوگا ، انتہاء پسندانہ عملیات کو سپورٹ کرنے والے آج پشتونخوا وطن کی تباہی و بربادی کے ذمہ دار ہیں ، دین مبین اسلام اور تنگ نظر قوم پرستی کے نام پر بڑے بڑے دعوے کرنے والے ایک گورنر ، چند وزارتوں اور چند ہیکڑ ذاتی اراضی کو سی پیک کا حصہ بنانے کی خاطر پنجاب کے بالادست طبقے کی اسیر اور ترجمان بن گئے ، آج پشتونوں کو ادراک کرنا ہوگاکہ کل ہم بھی کسی کے اتحادی تھے ہم نے قومی اہداف حاصل کئے ، پشتونخوا نام ، دہشت گردوں کو چیلنج کرنے ، علم کے فروغ ، اعلیٰ علمی درسگاہوں کا جال ، باچاخان انٹرنیشنل ائیرپورٹ وہ اقدامات تھے جو عوامی نیشنل پارٹی کے رہبری نے حاصل کئے ، فکر باچاخان کے علاوہ تمام تر بلند و بانگ دعوے اور وعدے قریب المرگ ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ، صوبائی جوائنٹ سیکرٹری جمال الدین رشتیاء ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات مابت کاکا ، تحصیل صدر گل باران افغان ، مرکزی کمیٹی ممبر جاوید کاکڑ ، مرکزی کونسل م مبر سعداللہ خپلواک ، صوبائی کونسل ممبر نیک محمد طوغی وال ، سردار وہاب ، عبدالنافع حق یار ، حیات خان ، شمس اللہ رحمانی ، خدائیداد بشرمل اور دیگر نے رحمان کہول میں شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر خدائیداد بشرمل ، شمس اللہ رحمانی ، محمد اعظم ، عالمگیر عالم چنا کی سربراہی میں 50 افراد نے پشتونخوا میپ سے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیتی کا اعلان کیا ۔ مقررین نے نئے شامل ہونے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ آپ دوستوں کی شمولیت سے عوامی نیشنل پارٹی مزید مضبوط اور مستحکم ہوگی ایک ایسے وقت میں جب پارٹی اقتدار کے ایوانوں سے باہر ہیں آپ جیسے زہرک سیاسی کارکنوں کا یہ فیصلہ دورس اثرات کا حامل رہے گا گزشتہ چار عشروں کے دوران مختلف ناموں پرآپ سے رائے لیا گیا لیکن یہاں کے مسائل جوں کے توں ہے بلکہ اس میں اضافہ ہوا ہے ۔

موجودہ دور حکومت میں پشتون بے پناہ مشکلات و مصائب کا سامنا کررہا ہے کاروبار زندگی اسمگلنگ کے نام پر ختم کیا جاریا ہے امن وامان کا یہ عالم ہے کہ دن دیہاڑے چمن کے شہری ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ اور اغواء ہورہے ہیں ۔ زئی اور خیلی کی بنیاد پر برادر قبیلوں میں نفرتیں بڑھائے جارہے ہیں ۔ بیڈ گورننس ، اقرباء پروری ، کرپشن ، کمیشن ، قبضہ گیری کو مقصد بنا کر یہاں کے اجتماع قومی معاشی مسائل سے منہ موڑ کر ذاتی اغراض و مقاصد بنا بیٹھے ہیں ۔

مقررین نے کہاکہ سانحہ 8 اگست سپریم کورٹ انکوائری کمیشن پر عمل درآمد نہ کرنے ، ذمہ داروں کے خلاف کاروائی سے اجتناب ، سی پیک مغربی روٹ پر عمل درآمد نہ کرنے اور امن وامان کی گھمبیر صورتحال ، ٹارگٹ کلنگ ، اغواء برائے تاوان ، نادرا حکام کی پشتونوں کے ساتھ ناروا طرز عمل کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام جمعہ 13 جنوری صبح9 بجے چمن بازار میں احتجاجی ریلی اور مظاہرہ کیا جائے گا ۔