کرپشن سے پاک بلوچستان ہمارا عزم ہے ،وزیراعلیٰ بلوچستان کا صوبائی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعہ 6 جنوری 2017 23:38

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ موجودہ مخلوط صوبائی حکومت نے 2013ء سے لے کر اب تک تمام شعبوں میںجو کامیابیاں حاصل کی ہیں اس کا کریڈٹ مخلوط صوبائی حکومت میں شامل تمام پارلیمانی جماعتوں کے قائدین واراکین اسمبلی کو جاتا ہے،ہمارے صوبے کی پارلیمانی تاریخ میں شاندار روایات رہی ہے کہ ایوان میں تمام حل طلب امور پر حکومتی واپوزیشن کے اراکین اپنی تابندہ روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اظہار خیال کرتے ہیں۔

میرے لیے ایوان کے تمام معزز ارکان قابل احترام ہیں اور میں بحیثیت قائد ایوان سب کو ساتھ لیکر چل رہا ہوں ۔یہ بات انہو ں نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ کرپشن سے پاک بلوچستان ہمارا عزم ہے ہم معاشرے سے نفرتوں کے خاتمے اور خوشحال وترقی یافتہ بلوچستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں،بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی سہ پہر 4بجے اسپیکر صوبائی اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی کی صدرات میں شروع ہوا ،اجلاس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن عبدالمجید خان اچکزئی نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز سرانان کے قریب ملک محمد عیسیٰ کو مسلح افراد نے دن دیہاڑے فائرنگ کرکے قتل کردیا جس سے ایک جانب علاقے میں خوف و ہراس پایا جاتاہے تو دوسری جانب عوام سراپا احتجا ج ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ انتہائی اہم نوعیت کا مسئلہ ہے لہٰذا اجلاس کی کارروائی روک کرتحریک التواء پر بحث کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ قلعہ عبداللہ گزشتہ پچیس سال سے قبائلی تنازعات کا شکار رہا ہے مگر یہ امر باعث اطمینان ہے کہ گزشتہ ساڑھے تین سال کے دوران حالات بہت بہتر رہے ہیں ۔گزشتہ روز ملک محمد عیسیٰ جن کا تعلق جمعیت علماء اسلام سے ہے ان کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا،اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے ایوان میںاظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کرے ۔سب کو قانون کا احترام کرنا چاہئے ۔معاشرے کی تعمیر کے لئے سب کو مثبت کردار ادا کرنا چاہئے ۔ہمارے صوبے میں جرگہ اور میڑھ کا نظام بھی موجودہے ،ہر ایک کو روایات اور قانون کی پاسداری کرنی ہوگی۔

انہوںنے یقین دلایا کہ واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری نے محرک کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہو ںنے کہا کہ میری پہلے دن سے ہی یہ کوشش رہی ہے کہ کسی سے کوئی زیادتی نہ ہو اور نہ ہی کسی کو ہم کوئی لشکر بنانے کی اجازت دیں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبائی سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس کو واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو تحفظ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے جو ہم پوری ذمہ داری کے ساتھ نبھارہے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان کی مثبت یقین دہانی پر محرک نے اپنی تحریک التواء واپس لے لی ۔

اجلاس میں اراکین کی رائے سے مجالس قائمہ برائے قواعد و انضباط کار استحققات ،لوکل گورنمنٹ ‘ بی ڈی اے ‘ بی سی ڈی اے اربن پلاننگ اور مجلس قائمہ برائے پبلک ہیلتھ کی اتفافیہ خالی رہ جانے والی اسامیوں پر انجینئرزمرک خان اچکزئی ، مفتی گلاب خان کاکڑ اور سردار عبدالرحمان کھیتران کے ناموں کی منظوری دی گئی اجلاس میں صوبائی وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی نواب محمدخان شاہوانی نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ برائے سال2015ایوان میں پیش کی بعدازاں سپیکرراحیلہ حمید درانی نے اجلاس اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کی سہ پہرتین بجے تک ملتوی کردیا۔