اضافہ شدہ آئٹم

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے برطانوی اور یورپی پارلیمنٹ کے تین رکنی وفدکی ملاقات دوطرفہ تعلقات، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مختلف امور میں جاری تعاون، مشترکہ پارلیمانی امور اور کشمیر سمیت خطہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا

جمعہ 6 جنوری 2017 23:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2017ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے برطانوی اور یورپی پارلیمنٹ کے تین رکنی وفد نے جمعہ کو ملاقات کی، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مختلف امور میں جاری تعاون، مشترکہ پارلیمانی امور اور کشمیر سمیت خطہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرِداخلہ نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر اور عالم اسلام کے حوالہ سے اٹھائے گئے نکات قابلِ ستائش ہیں، علاقائی اور عالمی امن کے قیام کے سلسلہ میں بے شمار قربانیوں کے باوجود بھی بعض عناصر کی جانب سے تاریخی اور زمینی حقائق کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سطحی معلومات رکھنے والوں اورکسی اور کے اشاروں پر چلنے والوں کے علاوہ اس فہرست میں وہ بھی شامل ہیں جن کے اپنے ہاتھ مظلوموں کے خون سے رنگے ہیں اور جو علاقائی امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری نہ صرف پاکستان کے مؤقف کو فراخدلی سے سنے بلکہ اسے درست سیاق و سباق کے ساتھ سمجھا جائے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پاکستان کا مؤقف سنا اور بڑی حد تک سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی امن کے قیام کی کوششوں اور اداروں کی مضبوطی میں برطانوی حکومت کی معاونت قابل تحسین ہے۔ وفد میں لارڈ نذیر احمد، لارڈ قربان حسین اور ممبر یورپین پارلیمنٹ افضل خان شامل تھے۔ برطانوی وفد نے وزیر داخلہ کی کارکردگی پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی دنیا میں بالعموم اور پاکستانی کمیونٹی میں بالخصوص وزیر داخلہ کی کارکردگی کو انتہائی قدر اور تحسین کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میںواضح طور پر کمی آنے میں وزیرِداخلہ کا کلیدی کردار ہے جس کا اعتراف بڑے اہم بین الاقوامی فورمز پر بھی کیا جاتا ہے۔ وفد نے بیرون ملک بسنے والی پاکستانی نژاد کمیونٹی کے مسائل کے حل خصوصاً پاسپورٹ اور شناختی کارڈ سے متعلقہ مسائل کے حل میں وزیر داخلہ کی ذاتی دلچسپی اور کاوشوں کا خاص طور پر ذکر کیا۔ وفد کے ممبران نے اس بات کا خاص طور پر اعتراف کیا کہ وزیر داخلہ نے ضروری کاغذات اور دستاویز کے بغیر کسی بھی شخص کا پاکستان میںداخلہ جس طریقے اور جس انداز سے مکمل طور پر ناممکن بنایا ہے وہ یقینا ایک بہت بڑی قومی خدمت ہے۔