محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پولٹری ، فش اورھیچریز کو چلانے کے لئے مل کر پلان ترتیب دیں، وزیراعلیٰ سندھ

جمعرات 5 جنوری 2017 23:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2017ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پولٹری ، فش اورھیچریز کو چلانے کے لئے مل کر پلان ترتیب دیں ۔ انہوںنے کہاکہ نجی شعبہ ھیچریزسے پیسے کما رہا ہے مگر حکومت ہمیشہ نقصان میں جاتی ہے۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہائوس میں محکمہ لائیو اسٹاک اور فشریز کی ترقیاتی اسکیموں پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر لائیو اسٹاک محمد علی ملکانی ، صوبائی وزیر ورکس اینڈ روسز امدا پتافی ، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات ) محمد وسیم، سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز اعجاز میمن ، سیکریٹری لائیواسٹاک غلام حسین میمن اور دیگر نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر محمد علی مکانی نے وزیراعلیٰ سندھ کوبتایا کہ ان کا محکمے کا مجموعی ترقیاتی بجٹ 1798ملین روپے ہے جس کے تحت 40اسکیمیں ہیں جن میں سے 1111.419ملین روپے لائیو اسٹاک کے لئے اور 686.581ملین روپے فشریز کے شعبے کے لئے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ 40اسکیموں میں سے 6اسکیمیں نئی ہیں اور جبکہ دیگر جاری اسکیمیں ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ضلعی اور نجی شراکت داری کے پہلے مر حلے کے تحت 1377.272ملین روپوںکی لاگت سے نوکوٹ ، عمر کوٹ اور خیر پور میں کیٹل کالونیاں قائم کی جارہی ہیں ۔محکمہ ورکس اینڈ سروسز نے عمر کوٹ میں ایک یونٹ لیا ہوا ہے جبکہ نوکوٹ کا سول ورک ابھی تک جاری ہے خاص طور پر پانی کی فراہمی کی اسکیم کا کام ، سیکریٹری لائیو اسٹاک اینڈ فشریز نے کہاکہ 247.376 ملین روپے سے نوشہروفیروز ، گھوٹکی ، کشمور ، مٹھی ، عمر کوٹ اور کراچی میں پولٹری ھیچریز اور گھروں میں ان کی فارمنگ کی توسیع بشمول پولٹری کنٹرول ایٹماسفیئر ر شیڈ کا منصوبہ بھی شروع کیا گیا ہے جن میںتقریبا 209.675 ملین استعمال کئے جا چکے ہیں مگر گھوٹکی ، کشمور کے یو نٹس میں خراب کام ہونے کے باعث محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات نے اپنے سنگین تحفظات کا اظہارکیا ہے لہذا محکمہ خزانہ نے مزید فنڈنگ کو روک دیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ گھارو میں پائلٹ شرنمپ(جھینگا) فارم کو ٹرینگ اینڈ ریسرچ سینٹر بحالی کے لئے 261.792 ملین روپے رکھے گئے ہیں جس میں سے 203.455 روپے اب تک استعمال کئے جا چکے ہیں ۔محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی معائنہ ٹیم نے محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی جانب سے کئے گئے کام پر عدم اطمینان کا اظہا ر کیا اس کی وجہ سے کام کو روک دیا گیا ۔ وزیرعلیٰ سندھ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ لائیو اسٹاک اور ورکس اینڈ سروسز کے دونوں وزاراء کو ہدایت کی کہ وہ ایک ساتھ بیٹھیں اور معیار کو برقرار رکھتے ہوئے کام کی رفتار کو تیز کریں ۔

انہوںنے کہاکہ مجھے افسوس ہے کہ میں متعلقہ افسران کی جانب سے اس قسم کی سستی اور غیر ذمہ داری کی ہر گز اجازت نہیں دے سکتا ۔ انہوںنے صوبائی وزیر لائیو اسٹاک اور فشریز محمد علی ملکانی کو ہدایت کی کہ وہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت فش ، پولٹری اور شرنمپ ( جھینگا) ھیچریز کو چلانے کے لئے پلان ترتیب دیں ۔انہوںنے کہا کہ یہ حکومت کا کام نہیں ہے مگر حکومت کو چاہئے کہ وہ ھیچریز کے کام کو ریگولیٹ کرے ۔

انہوںنے کہا نجی شعبہ ھیچریزسے پیسے کما رہا ہے مگر یہ صوبائی حکومت ہے کہ جو بھاری نقصانات کا سامنا کر رہی ہے ۔ صوبائی وزیر محمد علی ملکانی نے وزیراعلیٰ سندھ سے اس پر اتفاق کیا اور تجویز دی کہ ھیچریز کے لئے تعمیر کی جانے والی عمارتوں کے سول کام کو مکمل کیا جائے تو پھر نجی شعبے کو اسے چلانے کی دعوت دی جا سکتی ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ پی پی پی موڈ کے تحت ھیچریز کو چلانے کے لئے محکمہ فشریز سے پلان تیار کرنے کے حوالے سے تعاون کریں ۔

انہوںنے صوبائی وزیر امداد پتافی کو بھی ہدایت کی کہ وہ غیر معیاری کام کرنے والے اپنے محکمے کے انجینئر ز کے خلاف سخت کارروائی کریں اگر اس میں کامیاب نہیں ہوئے تو وہ سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز اور متعلقہ چیف ا نجینئرز کے خلا ف سخت کارروائی کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :