حکومت کی کوششوںسے براڈبینڈ کی شرح نمو 26 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے ،2018 تک اسے پچاس فیصد تک لے جائیںگے، آئی ٹی برآمدات 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں ، 2020 تک 6 ارب تک لے جانا چاہتے ہیں،حکومت نے خواتین اور نادار بچیوں کی تربیت کے لیے -" آئی سی ٹی فار گرلز" کا خصوصی منصوبہ شروع کر رکھا ہے جس کے تحت بیت المال کے 150 وومن ایمپاورمنٹ سنٹرز میں یتیم غریب اور نادار بچیوں کو جدید کمپیوٹر لیبارٹریز اور مائیکروسافٹ کے ذریعے کوڈنگ اور کمپیوٹنگ سکھائی جا رہی ہے

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان کی یورپین پارلیمنٹیرینز کے وفد سے بات چیت

جمعرات 5 جنوری 2017 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جنوری2017ء) وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی کوششوںسے براڈبینڈ کی شرح نمو 26 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے ،2018 تک اسے پچاس فیصد تک لے جائیںگے، آئی ٹی برآمدات 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں ، 2020 تک 6 ارب تک لے جانا چاہتے ہیں،حکومت نے خواتین اور نادار بچیوں کی تربیت کے لیے -" آئی سی ٹی فار گرلز" کا خصوصی منصوبہ شروع کر رکھا ہے جس کے تحت بیت المال کے 150 وومن ایمپاورمنٹ سنٹرز میں یتیم غریب اور نادار بچیوں کو جدید کمپیوٹر لیبارٹریز اور مائیکروسافٹ کے ذریعے کوڈنگ اور کمپیوٹنگ سکھائی جا رہی ہے۔

وہ جمعرات کو یورپین پارلیمنٹیرینز کے وفد سے بات چیت کر رہی تھیں جس نے امجد بشیر چودھری ممبر یورپین پارلیمنٹ کی سربراہی میں وزیر مملکت سے یہاں اسلام آباد میں ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ملاقات میں آئی ٹی کے شعبہ میں تعاون کے فروغ سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی سیکریٹری آئی ٹی رضوان بشیر خان اور ممبر ٹیلی کام مدثر حسین بھی اس ملاقات میں شریک تھے۔

انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ہماری حکومت وزیر اعظم محمد نواز شریف کی سربراہی میں پاکستان کے کونے کونے تک بالخصوص پسماندہ اور دور افتادہ دیہی علاقوں تک انفراسٹرکچر کی فراہمی پر کام کر رہی ہے۔ ہمارا عزم ہے کہ ہم ہر اس دیہات تک جس کی آبادی 100 افراد سے زیادہ ہے اور جہاں تاحال فکسڈ لائن رابطہ بھی میسر نہیں وہاں 3G فراہم کریں گے۔ تاکہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ثمرات پورے پاکستان تک پہنچائے جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ان کاوشوں کے سبب براڈبینڈ کی شرح نمو 26 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے اور ہم 2018 تک اسے پچاس فیصد تک لے جانا چاھتے ہیں۔ ہماری آئی ٹی برآمدات 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں اور انہیں بھی ہم 2020 تک 6 ارب تک لے جانا چاھتے ہیں۔انوشہ رحمٰن نے اراکین وفد کو " وومن ایمپاورمنٹ " کے حوالے سے کی گئی کاوشوں سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خواتین اور نادار بچیوں کی تربیت کے لیے -" آئی سی ٹی فار گرلز" خصوصی منصوبہ شروع کر رکھا ہے۔

جس کے تحت بیت المال کے 150 وومن ایمپاورمنٹ سنٹرز میں یتیم غریب اور نادار بچیوں کو جدید کمپیوٹر لیبارٹریز اور مائیکروسافٹ کے ذریعے کوڈنگ اور کمپیوٹنگ سکھائی جا رہی ہے تاکہ یہ بچیان تربیت حاصل کرکے اپنے گھروں میں بیٹھ کر با عزت روزگار کما سکیں۔ علاوہ ازیں اسلام آباد کے 107 دیہی گرلز سکولوں کو بھی جدید آئی ٹی لیبارٹریز سے آراستہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے اراکین وفد کو بتایا کہ ان کی وزارت نے -" ٹیک سٹی لندن ماڈل" کی طرز پر قومی سطح پر نیشنل انکیوبیشن سنٹر قائم کیا ہے تاکہ آئی ٹی کے کاروبار سے منسلک نوجوانوں کو عملی تربیت دی جا سکے۔ اس طرح کے چار مزید انکیوبیشن سنٹرز چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں عنقریب قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی کمپنیاں ان منصوبوں میں ہمارے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں شامل ہو سکتی ہیں۔

ممبر یوریپین پارلیمنٹ مسٹر امجد بشیر نے پاکستان میں انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں فقید المثال ترقی کو سراہتے ہوئے موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی تعریف کی انہوں نے وزیر مملکت انوشہ رحمٰن کی انتھک کوششوں کے بھی سراھا۔ آئی سی ٹی کے شعبہ میں کیے گیے مثالی اقدامات کو پیش نظر رکھتے ہوئے انہوں نے انوشہ رحمٰن کو مارچ 2017 میں برطانیہ میں منعقد ہونیوالی بین الاقوامی" ڈیجیٹل کانفرنس" میں شرکت کی دعوت دی۔وزیر مملکت نے پاکستان کے آئی سی ٹی شعبہ کی کاوشوں اور کامیابیوں کو بین الاقوامی سطح پر مشتہر کرنے کیلئے شرکاء وفد کے عزم کی تعریف کی۔(ار)

متعلقہ عنوان :