نئے کمپنیز ایکٹ 2016ء کے جلد نفاذ کی ضرورت ہے ، یہ 32 سال سے زائد عرصہ پرانے قانون کی جگہ لے گا، نئے قانون کو مکمل تحقیق کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈارکا قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی میں اظہار خیال

جمعرات 5 جنوری 2017 22:37

نئے کمپنیز ایکٹ 2016ء کے جلد نفاذ کی ضرورت ہے ، یہ 32 سال سے زائد عرصہ پرانے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جنوری2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے نئے کمپنیز ایکٹ 2016ء کے جلد نفاذ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ 32 سال سے زائد عرصہ پرانے قانون کی جگہ لے گا۔ وہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ نئے قانون کو مکمل تحقیق کے بعد حتمی شکل دی گئی ہے، اس سلسلہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال اور عالمی سطح پر رائج بہترین طریقوں کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کمیٹی کے ممبران کو بتایا کہ نئے قانون کو حتمی شکل دینے سے قبل متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ جامع اور بھرپور مشاورتی عمل مکمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ایس ای سی پی کے ساتھ متعدد اجلاس منعقد کئے گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے تجویز دی کہ دونوں ایوانوں کی ذیلی کمیٹیوں کو کمپنیز بل 2016ء کو قومی مفاد میں جلد حتمی شکل دینی چاہئے۔ اس موقع پر انہوں نے نئے قانون کے نمایاں خدوخال سے بھی اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئے قانون کو شراکت داروں کی اکثریت نے سراہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ کمیٹی کو نئے قانون سے متعلق آراء کا کھلے ذہن سے جائزہ لینا چاہئے تاکہ ملک میں کاروبار میں آسانی، گڈ گورننس اور کارپوریٹ شعبہ کی ترقی کے مقاصد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :