ْایف بی آر نے ٹیکس سال 2015 کیلئے 93277 ریٹرن فائل کرنیوالے ٹیکس گزاروں کو آڈٹ کیلئے منتخب کرلیا

جمعرات 5 جنوری 2017 22:14

ْایف بی آر نے ٹیکس سال 2015 کیلئے 93277 ریٹرن فائل کرنیوالے ٹیکس گزاروں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جنوری2017ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس سال 2015 کیلئے 93277 ریٹرن فائل کرنے والے ٹیکس گزاروں کو آڈٹ کیلئے منتخب کر لیا وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بٹن دبا کر قرعہ اندازی کا آغاز کیا ، قرعہ اندازی کیلئے انکم ٹیکس کارپوریٹ کیلئے 2173 ، انکم ٹیکس نان کارپوریٹ 82090 ، سیلز ٹیکس کارپوریٹ 987 ، سیلز ٹیکس نان کارپوریٹ 7976 ، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کارپوریٹ 30 اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نان کارپوریٹ کیلئے 21 ٹیکس گزار افراد اور کمپنیوں کو آڈٹ کیلئے منتخب کیا گیا ہے ، ٹیکس آڈٹ پالیسی 2016 کے تحت قرعہ اندازی میں جن افراد اور کمپنیوں کے نام آئے ہیں ان کا آڈٹ کیا جائیگا ، آڈٹ میں یہ چیک کیا جائیگا کہ ریٹرن فائل کرنیوالے افراد اور کمپنیوں نے درست ریٹرن فائل کی ہیں یا نہیں ، اثاثے چپک کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائیگی ،،ٹیکس دہندگان کے آڈٹ کیلیے قرعہ اندازی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ تین سال میں محصولات میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا، لیکن یہ اضافہ نئے ٹیکسز لگا کر نہین بلکہ ٹیکس نیٹ میں اضافے سے کیا گیا۔

(جاری ہے)

سیلف اسیسمنٹ کی لائف لائن آڈٹ ہے، اگر آپ نے چوری نہین کی تو آڈت کی فہرست میں نام آنے سے آپ کو ڈرنا نہیں چاہیے۔ انہون نے کہا کہ ٹیکس ہر صورت ادا کرنا ہی کرنا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ہمیں ایک بار تو سارے بگڑے ہوئے معاملات کو تو سیدھا کرنا ہی پڑے گا۔ تقریب سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر نے کہا کہ دنیا کی تمام ٹیکس authorities اس عمل سے گذرتی ہے ماضی میں آڈٹ سلیکشن کو عدالت میں چیلنج کیا جاتا رہا جس کی وجہ سے آڈٹ نہیں ہو پتا تھا. اب آڈٹ کی پالیسی تبدیل کر دی ہے ایک بار پھر ٹیکس گزار پر عتماد کر رہے ہیں چیئرمین ایف بی آر کا ٹیکس آڈٹ کے انتخاب کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آڈٹ پالیسی کو اب جنرل سلیکشن کی بجاے رسک بیسڈ سلیکشن پر ہیں جس ملک میں ٹیکس جمع نہیں ہوتے تو اس کی حالت ایسی ہوتی ہے جو 2013 میں پاکستان کی تھی اگر مستقبل کی بجای اپنی حکومت کے عرصے کی فکر ہوتی ہے تو کبھی بہتری نہیں آ سکتی ابھی بھی کفایت شعاری کے حوالے کچھ ادارے اس مقام پر نہیں پہنچتے۔

۔شہزاد