تجارت کیلئے فروغ کیلئے نقل وحمل کی مستعدی بھی پیداواری صلاحیت اور تجارتی محصولات میں کمی لانے جتنی اہمیت رکھتی ہے

وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کا قومی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 4 جنوری 2017 23:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جنوری2017ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تجارت کیلئے فروغ کیلئے نقل وحمل کی مستعدی بھی پیداواری صلاحیت اور تجارتی محصولات میں کمی لانے جتنی اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو اسلام آباد میں قومی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کے وہ مہمان خصوصی تھے۔

ورکشاپ کا موضوع عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولت بارے معاہدہ پر عملدرآمد ہے، 6 جنوری تک جاری رہنے والی اس ورکشاپ کا اہتمام وزارت تجارت نے یوایس ایڈ کے ٹریننگ فارپاکستان پراجیکٹ نے کیا تھا۔ وفاقی وزیر تجارت نے ورکشاپ کے شرکاء کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولیات بارے معاہدہ سے سرحدی طریقہ کار میں تیزی اور شفافیت میں بہتری آتی ہے جس سے بین الاقوامی تجارتی سودوں کی لاگت میں کمی آتی ہے اور اس سے وقت کی بھی بچت کرنے کا موقع ملتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے تمام ممالک کے اقتصادی ایجنڈا میں تجارت کی سہولیات بڑی اہم ہوتی ہیں اور حقیقت ہے کہ پیداواری استعداد کی طرح نقل وحمل کی مستعدی بھی بہت اہم ہوتی ہے۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ تجارتی سہولت بارے معاہدہ کے لیے معاہدہ کی توثیق مکمل کرنا عملدرآمد کی جانب پہلا قدم ہے اور پاکستان تجارتی سہولت کے معاہدہ کی توثیق کرنے والا پہلا جنوبی ایشیائی ملک ہے جبکہ 103رکن ممالک اس معاہد ہ کی توثیق مکمل کرچکے ہیں اور 108ویں ملک کی توثیق کے ساتھ ہی یہ معاہدہ جلد ہی نافذ العمل ہوجائے گا۔

وزیر نے کہا کہ معاہدہ پر عملدرآمد کی جانب دوسرا اقدام تجارتی سہولیات بارے اصلاحات کو یقینی بنانا اور ان پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس ضمن میں پہلے ہی پُرعزم ہے اور پاکستان معاہدہ کی کیٹگری بی اور سی کے بارے میں جلد ہی اعلان کرے گا۔ وفاقی وزیر نے ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں مسابقت میں اضافہ ہوگیا ہے اور اب کمپنیاں زیادہ تراشیاء کی بروقت ، تیز ترین نقل وحمل پر انحصار کررہی ہیں اور معلومات کے تبادلہ اور رسمی کارروائیوں بارے ساز گار ماحول والے ممالک ہی تجارت کے فروغ کے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور ہم بھی تجارتی عمل کو محفوظ، تیز تر اور سادہ بنا کر تجارت کو فروغ دینے کے مواقع سے خاطر خواہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

وزیر نے کہا کہ تجارتی اشیاء کی لاگت میں اضافہ اور سرحدوں پر ہونے والی تاخیر او رتجارتی رکاوٹوں جیسے مسائل سے نجی شعبہ سے اچھی طرح آگاہ ہے اور تجارتی سولت کے معاہدہ پر عملدرآمد سے اوسطاً14.5فیصد تجارتی لاگت کم کی جاسکتی ہے جس کا تجارتی محصولات میں کمی سے بھی زیادہ اثر پڑتا ہے۔ وزیر تجارت نے ورکشاپ کا افتتاح کیا اور ضروری معاونت پر عالمی تجارتی تنظیم، یواین سی ٹی اے ڈی، آئی ٹی سی اور یوایس ایڈ کا شکریہ ادا کیا۔