وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کامسیٹس میں100 کلو واٹ سولر انرجی پاور پلانٹ کا افتتاح کر دیا

بدھ 4 جنوری 2017 22:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جنوری2017ء) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین جو کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر بھی ہیں، نے بدھ کو 100 کلو واٹ سولر انرجی پاور پلانٹ کا افتتاح کیا جو کامسیٹس کے اسلام آباد کیمپس کے الیکٹریکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی چھت پر نصب کیا گیا ہے۔

کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی نے فوٹو وولٹائیک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے Trailblazer،100 کلوواٹ پاور جنریشن پلانٹ کا آغاز آزمائشی منصوبے کے طور پر کیا ہے۔ جو کلین انرجی کیلئے بطور Trailblazer خدمات سرانجام دے گا اور الیکٹریکل انجینئرنگ کے طلباء اور فیکلٹی کے لئے بطور تجربہ گاہ استعمال ہوگا۔ وفاقی وزیر نے پاور پلانٹ کا دورہ کیااور ریکٹر کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی، کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اسلام آباد کیمپس ڈاکٹر راحیل قمر، ڈائریکٹر پی ڈی اینڈ ایچ آر ڈی، سی آئی آئی ٹی جناب طاہر نعیم اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اداروں کے سربراہان کی موجودگی میں باقاعدہ افتتاح کیا۔

(جاری ہے)

رانا تنویر حسین نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی لعنت اور توانائی بحران نے نہ صرف عام آدمی کو تباہ کیا بلکہ صنعت کو غیر مسابقتی بنا دیا۔ ان وجوہات کی بنا پر حکومت نے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے وزیر کا کہنا تھا کہ ادارہ ہذا نے قابل تجدید توانائی کا استعمال کرتے ہوئے درست سمت میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

میں ریکٹر کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی اور ان کی ٹیم کو اس منصوبے کے تصور اور تعمیر پر مبارکباد دیتا ہوں۔ ڈائریکٹر پی ڈی اینڈ ایچ آر ڈی سی آئی آئی ٹی جناب طاہر نعیم نے سولر پاور جنریشن پلانٹ کے اغراض و مقاصد کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ قابل تجدید توانائی کی ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کے مقاصد میں رہنما ثابت ہوگا۔

مزید برآں یہ منصوبہ دیگر اداروں کے لئے ایک مثال ہوگا۔ تاکہ وہ اس قسم کے اقدامات اٹھا سکے۔کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کا یہ چھوٹا اقدام ماحول پر سرسبز اثرات مرتب کرے گا۔ تمام تر رسمی کارروائی کی تکمیل پر انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ 26.8 ملین روپے کی لاگت سے ٹرن کی کی بنیاد پر لیا گیا ہے جس کا 30 فیصد حصہ ادا کردیا گیا جبکہ بقایا 70 فیصد 20 سہ ماہی اقساط میں اگلے 5 سال کے اندر ادا کیا جائے گا۔

کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اسلام آباد کیمپس کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر نے شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ کامسیٹس میں واقع یہ سولر انرجی پاور پلانٹ سالانہ 150,000 KWh شفاف بجلی پیدا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی توجہ فاسد ایندھن سے قابل تجدید ذرائع پر مرکوز کرنی چاہئے اور حکومت کے ’’ریورس میٹرنگ‘‘ کے اقدام کو بھی سراہا جس کے ذریعے پیدا شدہ اضافی بجلی، قومی گرڈ کو واپس بھیجی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :