وفاقی وزیر کامران مائیکل کی صدر آزاد کشمیر سردار محمد مسعود خان سے ملاقات،مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کی یقین دہانی ، بھارتی فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت

بدھ 4 جنوری 2017 22:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جنوری2017ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق کامران مائیکل نے صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان سے ملاقات کی جس میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی اور بھارتی فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت بھی کی گئی۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق کامران مائیکل نے کہا کہ جمہوری ملک ہونے کے ناطے پاکستان میں اقلیتی برادری کے حقوق کے تحفظ کوممکن بنانے کے لیے سنجیدگی سے کوششیں کی جاتی رہی ہیںتاکہ اقلیتوں کو کسی تعصب کے بغیر بین الاقوامی قوانین کے مطابق انکے بنیادی حقوق تک رسائی کو ممکن بنایا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قابض فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی کو بین الاقوامی سطح پر اٹھایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے مسیح برادری کی طرف سے کشمیر ی قوم کے حق خود ارادیت کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ وفاقی وزیر کامران مائیکل نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں پاکستان کے اندر ہی نہیں بیرون ملک جا کر بھی کشمیر کاز کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر انسانی حقوق کے حوالے سے تسلسل سے بات کرنے کی ضرورت ہے ۔ کشمیری عوام کی تحریک نہ ختم ہونے والی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی وزارت کو فعال اور متحرک بنا دیا گیا ہے ۔ میں پہلے بھی پنجاب کابینہ میں وزیر خزانہ ، وزیر انسانی حقوق اور سماجی بہبود رہ چکا ہوں اس لیے انسانی حقوق کے کام سے کام کرنے کا تجربہ ہے ۔

اب ہم ضلعی سطح پر انسانی حقوق کے دفاتر قائم کر رہے ہیں۔ جس میں ممبران پارلیمنٹ کو نمائندگی دے رہے ہیں۔ خواتین ، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہی انسانی حقوق وزارت کا اہم کام ہے ۔ ہندو میرج بل ، خواتین کے حقوق کے حوالے سے متعدد معاملات پر قانون سازی کی جا چکی ہے ۔ صدر سردار مسعود خان نے وفاقی وزیر انسانی حقوق کی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کوششوں کو سراہا ۔

اور کہا کہ کمزور طبقات کے حقوق کا بلا امتیاز رنگ و نسل ، مذہب ، اور فرقہ خیال کیا جانا چاہیے ۔ احترام آدمیت انسانی حقوق کا سب سے بڑا اور اہم جزو ہے ۔ جس کا اسلام نے بار بار درس دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے مذہبی جماعتیں اور مذہبی رہنما اہم کردار اد اکر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں قانون سازی کرتے ہوئے انہیں اعتماد میں لے کر چلنا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :