مسئلہ کشمیر کا واحد حل کشمیری عوام کی امنگوں کے عین مطابق رائے شماری اور حق خودارادیت ہے،عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرے،بھارتی ظلم و تشدد اور اوچھے ہتھکنڈے کشمیریوں کو زیادہ دیر تک محکوم نہ رکھ سکتے،وفاقی وزیربرائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر

بدھ 4 جنوری 2017 22:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جنوری2017ء) وفاقی وزیربرائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے یوم حق خود ارادیت کے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں رائے شماری اور حق خودارادیت ہے۔انہوںنے کہا کہ کشمیری عوام پچھلی سات دہائیوں سے بھارتی ظلم وتشدد کا شکار ہیں اور مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی متعدد قرار دادوں کے باوجود وہ آج تقریبا 70 سال گزرنے کے باجود اِن قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے منتظر ہیں ۔

انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 68 سال قبل کشمیریوں کے لیے حق خودارادیت کے حوالے سے پاس کی گئی 5 جنوری 1949 کی قراردادپر عمل در آمد ممکن نہیں ہو پایا جس کے لیے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کا کردار ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت ویسے تو دنیا کی سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعوی کرتا ہے لیکن وہ اپنے ہی قائدین کے کیے گئے وعدوں سے منحرف ہے۔

یہ ہندوستان ہی تھا جو مسئلہ کشمیر کو 1948 میں اقوام متحدہ کے فورم پر لے کر گیا تھا اور خود بھارتی وزیراعظم جواہر لال نہرو نے کشمیر میں رائے شماری کا وعدہ کیا تھا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کا پرامن حل تلاش کرنے کے لیے بھرپور کوشیں کیں ہیں اور اس سلسلے میں بھارت سے مذاکرات کے کئی دور کیے لیکن افسوس کہ بھارت کا غیر سنجیدہ رویہ ہٹ دھرم رویہ کئی مرتبہ کشمیر کے پر امن حل کے حوالے سے ایک بڑی روکاوٹ ثابت ہوا۔

انہوںنے کہا کہ بھارت دو طرفہ مذاکرات میں ہر مرتبہ اس آڑ میں رہتا ہے کہ کسی واقعہ کا بہانہ بنا کر مذاکرات سے راہ فرار حاصل کیا جائے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ مذاکرات کی میز پر بھارت کا کشمیر سے متعلق موقف انتہائی کھوکھلا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں اپنا قبضہ جمانے کے تمام تر ہتھکنڈے آزما چکا ہے ۔قتل و غارت ،کالے قوانین ،اجتماعی زیادتی سے لے کر چھرے والی بندوقوں سے کشمیری نوجوانوں کو نابینا کرنے کے تمام تر مظالم غیور اور بہادرکشمیری عوام کے حوصلے پست کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں اور برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیریوں کی پر امن تحریک آزادی ایک ناقابل تسخیر شکل اختیار کر چکی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ کشمیری عوام کی بہادری کا اور کیا عالم ہو گا کہ وہ آج آٹھ لاکھ فوج کی موجودگی میں پاکستان سے اپنی وابستگی کے اظہار کے لیے سبز ہلالی پرچم لہرارہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے غیر ریاستی ہندووں کو ڈومیسائل دینے اور ان کو کشمیر میں رہائش پذیر کرانے کی کوشش بھارت کے ان اہداف کی ناکامی کی نشان دہی کرتے ہیں جو اس نے انسانیت سوز مظالم کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ جس قوم نے سینے پر گولیاں کھا کر اپنی تحریک آزادی کو زندہ رکھا ہے وہ اس قسم کے بھارتی ایجنڈے کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہ ہونے دیں گے اور بلاآخر بھارت کو کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینا پڑے گا۔چوہدری محمدبرجیس طاہر نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اپنے ذاتی مفادات کے خول سے باہر نکل کر انصاف اور انسانیت کی بنیاد پر کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کے لیے اپنا فعال اور مثبت کردار ادا کرے ۔انہوں نے اس امر کی بھی تجدید کی کہ حکومت پاکستان کشمیر یوں کے حق خودارادیت کی آواز دنیا کے تمام فورمز پر بلند کرتی رہے گی اور اس ضمن میں عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھے گی۔