سردار اور سرکا ر کا چولی دامن کا ساتھ ہوتاہے ،صبر برداشت کے ساتھ پاکستان کو ٹائم دینے کی ضرورت ہے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے ہم سب کو یکجا ہونا پڑے گا،ہماری غلطیوں کے باعث بلوچستان پسماندگی کا شکار ہے پاکستان بننے سے پہلے بھی بلوچستان تھا اور آج بھی ہم بلوچستان میں آباد ہیں ہمارے آبائو اجداد نے ہمیں سبق دیا کہ کرسی کے پیچھے نہ جائو بلکہ عوام کی خدمت کرو کرسی خود آپ کے پیچھے آئے گی پاکستانی سیاست دان بغیر کرسی کے سیاست کریں تو کامیاب ہونگے

سابق وزیر اعظم پاکستان میر ظفراللہ جمالی کا سبی اسکائوٹس ہیڈ کوارٹر میں پر تقریب سے خطاب

منگل 3 جنوری 2017 23:39

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جنوری2017ء) سابق وزیر اعظم پاکستان میر ظفراللہ جمالی نے کہا ہے کہ سردار اور سرکا ر کا چولی دامن کا ساتھ ہوتاہے صبر برداشت کے ساتھ پاکستان کو ٹائم دینے کی ضرورت ہے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے ہم سب کو یکجا ہونا پڑے گا ان خیالات کااظہار انہوں نے سبی اسکائوٹس ہیڈ کوارٹر میں پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا س موقع پر ساآئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم ، سابق نگران وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسہ، سابق نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش خان باروزئی ،بریگیڈیئرامجد ستی،بریگیڈیئر شہزادہ شاہد نواز، کمانڈنٹ سبی اسکائوٹس کرنل ذوالفقار باجوہ،لیفٹنٹ کرنل عبدالرب بھٹی، میجر محمد قاسم، ایم این اے سبی میر دوستین خان ڈومکی، ایم این اے نوابزادہ خالد خان مگسی، ایم پی اے سردار سرفراز خان ڈومکی ، ایم پی اے میر عامر خان رند، ایم پی اے میر ماجد ابڑو، ایم پی اے میر جان محمد جمالی، میر نبی بخش کھوسہ میر،عبدالغفور لہڑی، میر اسماعیل چھلگری ، میر فائق جمالی، سردار خان رند، کمشنر سبی ڈویژن ڈاکٹر سعید جمالی ،کمشنر نصیر آباد احمد عزیز تارڑ، ڈی آئی جی سبی ریجن سجاد علی خان، ڈپٹی کمشنر سبی میر سیف اللہ کھیتران، ڈپٹی کمشنر نصیر آباد نصیر احمد ناصر، ڈی پی او سبی سردار حسن موسیٰ خیل ،ڈی پی او بولان زاہد اللہ خان خٹک ، سبی یونین آف جرنلسٹس کے سنئر نائب صدر حاجی سعید الدین طارق، جنرل سیکریٹری یار علی گشکوری، ضلعی صدر پاکستان گروپ آف جرنلسٹس محمد طاہر عباس منتطر، ودیگرقبائلی عمائدین اورپاک افواج ،ایف سی اور سول افیسران بھی موجود تھیسابق وزیر اعظم پاکستان میر ظفر اللہ جمالی نے کہا کہ یہ بیلٹ میگا پروجیکٹ کے باعث ترقی و خوشحالی کی طرف گامزن ہوا تو لوگوں نے اس پر قبضہ کرنا شروع کردیا اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا ہوگا ہماری غلطیوں کے باعث بلوچستان پسماندگی کا شکار ہے پاکستان بننے سے پہلے بھی بلوچستان تھا اور آج بھی ہم بلوچستان میں آباد ہیں ہمارے آبائو اجداد نے ہمیں سبق دیا کہ کرسی کے پیچھے نہ جائو بلکہ عوام کی خدمت کرو کرسی خود آپ کے پیچھے آئے گی پاکستانی سیاست دان بغیر کرسی کے سیاست کریں تو کامیاب ہونگے سیاست کا مقصد لوگوں کی خدمت کرنا ہے کوئٹہ کے بعد سبی بلوچستان کا دل ہے اور اللہ کے بعد ہمارے محافظ سیکورٹی فورسسز ہیں صبر اور برداشت کے ساتھ پاکستان کو ٹائم کی ضرورت ہے پاکستان کی ترقی خوشحالی کیلئے ہمیں پاکستان کو ٹائم دینا پڑے گا انہوں نے کہا کہ پاک افواج میں آج بھی میرا بیٹا خدمت کرتے ہوئے زخمی ہوا شہید ہوتا تو مجھے خوشی ہوتی کہ میرا بیٹا وطن پر قربان ہوگیا انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت پاکستان کو مضبوط رکھے ہوئے ہے انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ایک صوبے میں ایک سو اٹھائیس ایم این اے جبکہ تین صوبوں میں ایک سو پچیس ایم این اے ہیں میں نے اسمبلی کے فلور پر اسپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ تمام پارلیمنٹرین قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھائیں کہ ہم کتنے سچے اور محب وطن ہیںلیکن میری اس بات کو سنی ان سنی کردیا گیا میرا خاندان آج بھی پاکستان اور بلوچستان سے محبت کرتا ہے انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اپنا حق ملنا چاہیے عزت دو تو عزت ملے گی بلوچستان پر اعتماد کرنا ہوگا کیونکہ بلوچستان کا بلوچ عزت کا طلبگار ہے کل ادھار لیکر سینما کے ٹکٹ خرید کر فلم دیکھنے والے اب ملین اور ٹرلین کے مالک بن چکے ہیں میرا فرض ہے کہ سچ بولوں بلوچستان امن پسند محب وطن شہریوں کا صوبہ ہے یہاں میگا پروجیکٹ کی ضرورت ہے ہمیں اپنی غلطیوں کا احساس ہونا چاہیے اگر ہم اپنی غلطیوں کی معافی مانگیں تو پاکستان ترقی کی جانب تیزی کے ساتھ گامزن ہوسکتا ہے ہمیں اپنے مسائل مل بیٹھ کر حل کرنے ہونگے کیونکہ بلوچستان پر پریشر ہے کبھی انڈیا کبھی افغانستان تو کبھی ملک دشمن عناصر ہماری جڑیں کھوکھلی کررہے ہیں ایسی صورتحال میں ہمیں اپنے نوجوان سیاست دانوں سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن وامان بحال رکھنے کیلئے سیکورٹی فورسسز کا کردار اہمیت کا حامل ہے جنہوں نے قیام امن کے لئے قربانیاں دیں ہم سیکورٹی فورسسز کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیںواضح رہے کہ پروقا ر تقریب میں سابق وزیر اعظم پاکستان میر ظفر اللہ جمالی نے آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم کو بلوچی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے بلوچی پگڑی پہنائی ۔