ملک کے چوٹی کے سائنسدانوں پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل جانے کی ضرورت ہے، آئندہ 10 سالوں کے دوران 10 ہزار پاکستانی سکالرز کو تعلیم کیلئے امریکہ بھجوایا جائے گا، چین۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ معاشی اعتبار سے گیم چینجر ہے، 2025ء تک ملک کی جامعات کا 40 فیصد تدریسی عملہ پی ایچ ڈی ہولڈر ہو گا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا سائنسی تعلیم اور تحقیق کے فروغ کے موضوع پر منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب

منگل 3 جنوری 2017 23:39

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جنوری2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کے چوٹی کے سائنسدانوں پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیئے جانے کی ضرورت ہے جو حکومت کو ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کی تیز ترین ترقی کیلئے تجاویز دے، آئندہ 10 سالوں کے دوران اس راہداری کے تحت 10 ہزار پاکستانی سکالرز کو امریکہ تعلیم کیلئے بھجوایا جائے گا، چین۔

پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ معاشی اعتبار سے گیم چینجر ہے جبکہ یو ایس پاکستان نالج کوریڈور نالج گیم چینجر ہو گا۔ وہ منگل کو یہاں پاکستان میں سائنسی تعلیم اور تحقیق کے فروغ کے موضوع پر منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد، سائنسدانوں، ماہرین تعلیم اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس کانفرنس کا مقصد ملک میں سائنس و ٹیکنالوجی کی تحقیق کو فروغ دینا ہے۔ احسن اقبال نے کانفرنس کے شرکاء کو بتایا کہ حکومت قومی نصاب میں اصلاحات، اساتذہ کی تربیت سمیت تعلیم کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایشیئن ٹائیگر بننے کیلئے حقیقی معنوں میں تعلیم کے شعبہ کو مضبوط بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے مضامین سے آگے بڑھ کر اب سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، ریاضی اور آرٹس پر خصوصی فوکس کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علم و ادب کا شعبہ بچوں کو جدت اور تخلیق کے حوالہ سے تعلیم دینے کیلئے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت بھی اردو اور انگلش میڈیم کے چکر میں ہیں جو کہ ہمیں سوچ و فکر رکھنے والے طبقہ کی تخلیق سے دور رکھ رہا ہے، دنیا میں لوگوں نے پہلے ترقی کی اور پھر انگریزی سیکھی تاہم پاکستان میں پہلے انگریزی سیکھنے کو ترقی پر ترجیح دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو ایس پاکستان ایجوکیشن سائنس و ٹیکنالوجی ورکنگ گروپ یو ایس پاکستان نالج کوریڈور کے تحت تعاون بڑھانے کیلئے ایک پلیٹ فارم مہیا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 10 سالوں کے دوران اس راہداری کے تحت 10 ہزار پاکستانی سکالرز کو امریکہ تعلیم کیلئے بھجوایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ معاشی اعتبار سے گیم چینجر ہے جبکہ یو ایس پاکستان نالج کوریڈور نالج گیم چینجر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 2025ء تک ملک کی جامعات کا 40 فیصد تدریسی عملہ پی ایچ ڈی ہولڈر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ریاضی میں گریجویٹس کی تعداد بڑھانے کیلئے گذشتہ تین سالوں میں بجٹ میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔