ارب روپے کے کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی اسکیموں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے،کیونکہ اگلے مالی سال میں کراچی کے لئے مزید10 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج دینے جارہے ہیں

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا ترقیاتی پیکج کے جائزہ اجلاس سے خطاب

منگل 3 جنوری 2017 23:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ10 ارب روپے کے کراچی پیکج کے تحت ترقیاتی اسکیموں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے،کیونکہ اگلے مالی سال میں کراچی کے لئے مزید10 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج دینے جارہے ہیں،وہ منگل کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں ترقیاتی پیکج کے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے،اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو،صوبائی چیف سیکریٹری رضوان میمن ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری سیکریٹری محمد وسیم،سیکریٹری خزانہ حسن نقوی،سیکریٹری بلدیات رمضان اعوان،کمشنر کراچی اعجاز احمد ودیگر افسران نے شرکت کی،وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 884.

(جاری ہے)

23 ملین روپے کی لاگت سے حسن اسکوائر تا نیپا سڑک کی تعمیر کا 10 فیصد کا م ہوا ہے،اس کے دورسرے پورشن کے لئے این ای ڈی سے صفورہ چوک تک 832 ملین روپے کا ٹخمینہ ہے،وزیراعلیٰ نے صورتحال پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ این ای ڈی تا صفورہ سڑک کے حصے کی حالت بہت خراب ہے میں چاہتا ہوں کہ وہاں پر ورک فورس میں اضافہ کیا جائے،انہوں نے کہا کہ وہ کسی وقت بھی ذاتی طور پر کام کا معائنہ کریں گے،وزیراعلیٰ نے شہید ملت روڈ تا شاہراہ قائدین کام کی رفتار سست ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ سڑک کے دونوں اطراف جلد کام شروع کیا جائے،انہوں نے کہا کہ ایک طرف کام کیوں کیا جارہا ہے،وزیراعلیٰ نے کمشنر کراچی اور ڈی آئی جی ٹریفک کا ہدایت کی کہ وہ سڑکو ں اور فٹ پاتھوں پر 2 ہفتے میں کار کی غیر قانونی پارکنگ کا خاتمہ کریں،انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی شخص یا شوروم کے مالک کو سڑک یا فٹ پاتھ پر کار پارک کرنے کی اجازت نہیں دوں گا،انہوں نے کہا کہ مجھے مناسب ٹریفک منیجمنٹ اور قانون پر عملدرآمد لازمی چاہئیے،وزیراعلیٰ نے کہا کہ جہاں ضروری ہے وہاں رات کے اوقات میں بھی کام کیا جائے،انہوں نے پرنسپل سیکریٹری کو ہدایت کی وہ متعلقہ ڈی آئی جی کو بتائیں کہ رات کے اوقات میں کام کرنے والوں کو سیکورٹی فراہم کی جائے۔

متعلقہ عنوان :