وفاق نیشنل ایکشن پلان پر صحیح عمل پیرا نہیں،مولا بخش چانڈیو

وفاق نے مدارس سمیت غیرقانونی اسلحہ کے حوالے سے بھی اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں،مشیر اطلاعات وزیر اعلیٰ سندھ

پیر 2 جنوری 2017 23:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ کے مشیربرائے اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وفاق نیشنل ایکشن پلان پر صحیح عمل پیرا نہیںہے جبکہ وفاق نے مدارس سمیت غیرقانونی اسلحہ کے حوالے سے بھی اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کی ہیں۔ اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اعلی سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے صحافیوں کو بریفنگ دی ۔

مولا بخش چانڈیونے کہا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعلی سندھ اور اجلاس کے شرکا نے وفاقی حکومت کے کردار پر تحفظات کا اظہار کیا ۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وفاقی حکومت کے پاس کرنے کو کچھ نہیں رہا ہے ۔ اب وہ صرف ہنگامی بنیادوں پر سیاسی فیصلے کرتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ 2017 میں اپیکس کمیٹی سندھ کا یہ پہلا اجلاس تھا ، جس میں کراچی ٹارگیٹڈ آپریشن اور سکیورٹی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ جرائم میں واضح کمی ہوئی ہے ۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ تمام ادارے ایک پیج پر ہیں ۔ قیام امن کیلئے سب نے قربانیاں دی ہیں اور بہتر تعلقات کار کی وجہ سے امن وامان کی صورت حال بہتر ہوئی ہے ۔ اداروں کے درمیان لڑائی کا تاثر ختم ہوا ہے ۔مولا بخش چانڈیونے کہا کہ اداروں کے درمیان لڑائی کروانے کی کوشش کی گئی لیکن اداروں کے درمیان تعلقات بہتر ہونے کے نتائج سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نئے کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز سندھ بڑے شائستہ اور نرم مراج کے لوگ ہیں اور انہوں نے اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پہلی دفعہ اجلاس میں شرکت کی ہے ۔ڈی جی رینجرز سندھ اور کورکمانڈرنے سندھ حکومت کے اقدامات پراطمینان ظاہرکیا ہے۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وفاق نیشنل ایکشن پلان پر صحیح ردعمل نہیں دے رہا، وفاق نے مدارس سمیت غیرقانونی اسلحہ کے حوالے سے بھی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی،کالعدم تنظیموں کے حوالے سے وفاق کی کوئی پالیسی نہیں۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کے پاس کرنے اوردکھانے کو کچھ نہیں رہا جب کہ راحیل شریف کے جانے کے بعد وفاقی حکومت نے سکون کا سانس لیا، اسلحہ یہاں نہیں بنتا لیکن یہاں آرہا ہے اور اس کو روکنا وفاق کی ذمہ داری ہے تاہم وفاق سندھ کے ساتھ پنجاب کے شہروں میں بھی بدامنی پھیلانا چاہتا ہے۔مشیراطلاعات نے کہاکہ قومی احتساب بیورو( نیب ) کے حوالے سے وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہی ہے ۔

جہاں جہاں کمزوریاں ہیں ، اس کا سبب وفاقی حکومت ہے ۔مولا بخش چانڈیو نے بتایا کہ اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ پر بھی بات ہوئی ہے ۔ غیر قانونی اسلحہ کی سندھ میں اسمگلنگ کو روکنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ مولا بخش چانڈیو کا یہ بھی کہنا تھا کہ دینی مدارس کے حوالے سے وفاقی حکومت خاموش ہے ۔ کالعدم تنظیموں کو بھی وفاقی حکومت کی سرپرستی حاصل ہے ۔

اس طرح کام کیسے چلے گا ۔ مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے ۔ اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے بھی اپیکس کمیٹی سندھ میں غور ہوا ۔ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے متعلقہ اداروں کو ٹاسک دے دیا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں مولا بخش چانڈیو نے بتایا کہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ رہیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ کرنا وزیر اعلی کا کام ہے ۔ #

متعلقہ عنوان :