جنگلات کو کھا پی کر ہضم کرنے والے قوم کے مجرم ہیں،وزیراعلیٰ پرویزخٹک

پیر 2 جنوری 2017 23:17

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جنوری2017ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ جنگلات کو کھا پی کر ہضم کرنے والے قوم کے مجرم ہیں کیونکہ جنگلات کی بے دریغ کٹائی سے قدرتی ماحول تباہ ہو کر موسمی تغیرات واقع ہوئے جس سے سیلابوں کی صورت میں بے پناہ نقصان ہوا۔ جبکہ موجودہ حکومت نے اس صورت حال کی اصلاح اور قدرتی ماحول کے تحفظ کے لئے ایک نظام دیا کیونکہ ہم خالی باتوں کی بجائے عمل پر یقین رکھتے ہیں۔

وہ ورسک روڈ پشاور میں صفائی مہم کے افتتاح کے موقع پر خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ سینئر وزیر بلدیات عنایت اللہ اور اعلیٰ حکام اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ پشاور پھولوں کا شہر کے الفاط سنتے آ رہے ہیں لیکن یہ شہر حقیقت میں ایسا نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انکی حکومت جب آئی تو پشاور میں 13باغوں کے لئے 135مالی تھے لیکن انہوں نے ایک پودا بھی نہیں لگایا کیونکہ جوابدہی کا نظام موجودنہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اخراجات صفائی کی نسبت بہت زیادہ ہیں۔ لیکن نتیجہ کچھ بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت جب آئی تو اس وقت صورت حال بہت ابتر تھی ۔ ادارے کام نہیں کر رہے تھے اور ہر طرف گند پڑا تھا۔ لیکن ہم نے اصلاح کا بیڑا اٹھایا اور اداروں کو ٹھیک کرکے نظام میں شفافیت لائی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے پہلے کسی نے نظام کی اصلاح کے لئے سرے سے کام ہی نہیں کیا۔

انہوں نے دنیا میں اداروں کی بہتری اور نظام کی موجودگی کی وجہ سے کام ٹھیک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی آبادی ہم سے بہت زیادہ ہے لیکن وہاں صفائی کا نظام مثالی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے نظام ٹھیک کرنا ہے کیونکہ جس ملک میں ادارے کام نہیں کر رہے ہوں وہاں بہتری نہیں آ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کی خوبصورتی پر کوئی مصلحت نہیں ہو گی اور عوام کے ٹیکسوں سے آئے ہوئے پیسے عوام پر ہی لگائیں گے۔

انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پشاور کے باسی 80%آلودہ پانی پیتے ہیں جو بیماریوں کا اصل سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے چھٹکارہ پانے کے لئے حکومت نے وسائل فراہم کئے تاکہ لوگوں کو صاف پانی میسر آ کر صحت عامہ درست ہو اور اسی طرح ہسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ کم ہو سکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی اداروں کو 30%فنڈز منتقل کئے اور ویلج کونسل تک کو صفائی کا ذمہ دار بنایا کیونکہ ہم اپنے دیہات کو بھی صاف رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اپنے نمائندوں سے پوچھیں اور انکی کارکردگی پر نظر رکھیں۔ انہوں نے وزیر بلدیات کو بلدیاتی نمائندوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور وسائل کے درست استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم تبدیلی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور اس مقصد کے لئے تعلیم، صحت اور یو سی سے سیاسی مداخلت ختم کی تاکہ یہ ادارے عوام کو خدمات فراہم کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کو خوبصورت اور صاف بنانے کے لئے عملی اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پشاور کی صفائی کے لئے ڈبلیو ایس ایس پی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جسکو مزید چھ اضلاع تک وسیع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں پھول اور پودے لگائیںجبکہ حکومت انہیں مفت پودے فراہم کر یگی۔ وزیر اعلیٰ نے پشاور کے باسیوں کو بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کے لئے ریپڈ بس ٹرانسپورٹ منصوبے پر بہت جلد کام شروع کیا جائے گا جبکہ شہر سے بس اڈے کو بھی باہر منتقل کیا اجارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور، نوشہرہ، مردان، چارسدہ اور صوابی کے اضلاع کو باہم ملانے کے لئے سرکلر ٹرین کا منصوبہ وضع کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ صفائی مہم سات روز تک جاری رہے گی جس میں شہر کے مختلف علاقوں میں صفائی کے بارے میں عوامی شعور کی آگاہی پر بھی توجہ دی جائے گی۔