10بلین روپے کے کراچی پیکیج کے تحت ترقیاتی اسکیموں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ، وزیراعلیٰ سندھ

اگلے مالی سال میں کراچی کیلئے مزید 10بلین روپے کا ترقیاتی پیکیج دینے جار ہے ہیں، اجلاس سے خطاب

پیر 2 جنوری 2017 22:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 10بلین روپے کے کراچی پیکیج کے تحت ترقیاتی اسکیموں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگلے مالی سال میں کراچی کے لئے مزید 10بلین روپے کا ترقیاتی پیکیج دینے جار ہے ہیں ۔ انہوں نے یہ بات وزیراعلیٰ ہائوس میں ترقیاتی پیکیج کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلا س میں صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو، چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، ایڈیشنل چیف سیکریٹری( ترقیات) محمد وسیم ، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی، سیکریٹری بلدیات رمضان اعوان ، کمشنر کراچی اعجاز خان، پروجیکٹ ڈائیریکٹر کراچی پیکیج نیاز سومرو او ردیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 884.23ملین روپے کی لاگت کے یونیورسٹی روڈ سے حسن اسکوائر تا نیپا سڑک کی تعمیر پر 10فیصد کام ہوا ہے جبکہ اسکے دوسرے پورشن جو کہ این ای ڈی سے صفوروہ چورنگی جس پر لاگت کا تخمینہ 832ملین روپے ہے کا 12فیصد کام ہوا ہے اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی ناپسندگی کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ این ای ڈی تا صفورہ سڑک کے حصے کی حالت بہت خراب ہے میں چاہتا ہوں کہ وہاں پر ورک فورس میں اضافہ کیا جائے اور آپ سے جس قدر ہوسکے زیادہ سے زیادہ کام کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی وقت کام کا ذاتی طور پر معائنہ کرینگے۔ جب وزیراعلیٰ سندھ کو یہ بتایا گیا کہ 569.819ملین روپے سے شروع کئے گئے طارق روڈ سے شہید ملت روڈ تا شاہراہ قائدین کا کام صرف 15فیصد ہوا ہے تو انہوں نے پروجیکٹ کے پی ڈی پر زور دیا کہ وہ سڑک کے دونوں اطراف کام شروع کریں جب آپ نے خالد بن ولید روڈ کو متبادل روٹ کے دے دیا ہے تو پھر سڑک کے ایک طرف کام کیوں کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کمشنر کراچی اور ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت کی کہ وہ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر بشمول خالد بن ولید روڈ دو ہفتوں کے اندر کارکی پارکنگ کا خاتمہ کر دیں انہوں نے کہا کہ یہ واضح احکام ہیں اور میں کسی بھی شو روم یا شخص کو سڑک یا فٹ پاتھ پر کار پارک کرنے کی اجازت نہیں دونگا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مناسب ٹریفک منیجمنٹ اور قانون پر عملدرآمد کی ضرورت ہے ۔

پی ڈی نیاز سومرو نے کہا کہ حب ریور روڈ (باقی ماندہ پورشن) کی تعمیر کا کام658.295 ملین روپے سے شروع کیا گیا ہے اور اسکا 16فیصد کام ہو چکا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ رات کو کیوں کام نہیں کیا جار ہا ہے ۔ اس پر پی ڈی کراچی پیکیج نے کہا کہ چند امن ؂و امان کے حوالے سے مسائل ہیں اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ کوئی عذر نہیں سنیں گے ۔ انہوں نے اپنے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ ڈی آئی جیز کے ساتھ بات کریں کہ انہیں سیکیورٹی فراہم کی جائے تاکہ دونوں سڑکوں پر رات کو بھی کام کیا جاسکے۔

حب ریور ر روڈ اور سرجانی پر رات میں بھی کام کیا جاسکے۔ اجلا س کو بتایا گیا کہ شاہراہ فیصل کی میٹروپول تا اسٹار گیٹ توسیع کے کام کا سروے 933.381ملین روپوں توسیع کا کام ، جناح ٹرمینل تا چکرا نالہ تا ناتھا خان بریج گندے پانی کے نالے کی تعمیر کا سروے 149.988ملین روپوں سے کیا جارہا ہے اور ناتھا خان پل سے یو ٹرن کا سروے 94.76ملین روپوں سے ، خیرپور ٹائون تا لنک روڈ نینشل ہا ئی وے بشمول سپر ہائی وے سے منسلک حصے کی تعمیر کے لئے سروے جاری ہے اس اسکیم پر 33.975ملین روپے لاگت آئے گی ۔

موسمیات سڑک کی دوبارہ تعمیر کی لاگت کا تخمینہ 109.33ملین روپے ہے جس کا 4فیصد کام ہو چکا ہے۔ بلوچ کالونی فلائی اوو کی ر ری ماڈلنگ اور سڑک کی تعمیر کا آغاز کر دیا ہے جس پر لاگت کا تخمینہ 63.935ملین روپے ہے جس کا 20فیصد کام ہو چکا ہے۔ ڈرگ روڈ فلائی اوور کی دوبارہ تعمیر ، ڈرگ روڈ شاہراہ فیصل کے ساتھ انڈ ر پاس کی تعمیر بشمول موجود ہ رائٹ ٹرن بریج کی دوبارہ تعمیر کے لئے بڈز کھولی جاچکی ہیں اور اس پر لاگت کا تخمینہ 662.599ملین روپے ہے ۔

منزل پمپ فلائی اوور N5کراچی کی تعمیر کے لئے 662.599ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ سب میرین چورنگی سن سیٹ بلیووارڈ کی جانب انڈر پاس کی تعمیر اور کراچی زوو کی بحالی کا کا م اچھی ساکھ کی حامل کمپنیوں کو دیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ پیپری فلٹرپلانٹ / پمپنگ اسٹیشن کی تعمیر کا آغا ز کیا گیا ہے جس پر 666.99ملین روپے لاگت آئیگی۔

متعلقہ عنوان :