بانی پاکستان قائداعظم اپنی بیوی کےحقوق کیلئےخاموش رہنے کی بجائےاٹھ کھڑے ہوئے

معروف کرکٹرمحمد شامی کی بیوی کے غیرمناسب لباس پرسوشل میڈیاپرتنقید،بھارت میں بھی نئی بحث چھڑگئی،کیا لباس سماجی مسئلہ ہے یاانفرادی؟بھارتی دانشورششی تھرورنے قائد اعظم کا اپنی بیگم“رتی جناح”کے بے باک لباس پرواقعہ رپورٹ کردیا۔میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 2 جنوری 2017 20:59

بانی پاکستان قائداعظم اپنی بیوی کےحقوق کیلئےخاموش رہنے کی بجائےاٹھ ..

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02جنوری2017ء) :بھارتی معروف کرکٹراورفاسٹ بولرمحمد شامی کی بیوی کے غیرمناسب لباس پرکچھ روزقبل سوشل میڈیا پروائرل ہونیوالی تصویرپرخوب تنقید کی گئی،جس کاباعث مذہب قراردیاجارہاہے۔ ایک نے لکھا “شرم کرو سر، آپ ایک مسلمان ہو،بیوی کو پردے میں رکھو اور کچھ سیکھو آملہ (ہاشم آملہ) علی (معین علی) سے اور بھی بہت ساروں سے۔

” ایک دوسرے شخص کا لکھنا تھا “شرم آنی چاہیے شامی، ایک دن مرنا ہے یہ مت بھولو، بیویوں کو کیسے رکھا جائے اپنے ساتھی کرکٹر پٹھان برادر سے سیکھو۔‘اس تصویر پربھارت کے سوشل میڈیا میں ایک نئی بحث چھڑگئی ہے کہ مناسب لباس کون سا ہے اور کیا لباس ایک سماجی مسئلہ ہے یا انفرادی مسئلہ ہے؟ میڈیا رپورٹس کے مطابق بحث میں حصہ لیتے ہوئے مشہوربھارتی دانشورششی تھرور نے ایک واقعہ لکھا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ ” قائد اعظم کی بیگم “رتی جناح ” اپنے لباس میں بے باک تھیں۔

(جاری ہے)

مہین، شفاف، کھلے گلے اور بغیر بازو کے یورپین گاؤن نے انہیں ممبئی کی اشرافیہ کی محفلوں میں انتہائی پرکشش بنا دیا تھا۔ برطانویوں کو ان کے لباس سے حسد اور چڑ تھی۔ ایک بارممبئی کے گورنر لارڈ ولنگڈن نے گورنر ہاؤس میں ایک باقاعدہ تقریب کا اہتمام کیا۔ لارڈ ولنگڈن کی بیوی کو رتی جناح کا مختصر لباس پسند نہ آیا۔ اس نے آہستہ سے رتی سے پوچھا کہ کیا اسے سردی تو نہیں لگ رہی ؟ رتی نے جواب دیا نہیں ، میں ٹھیک ہوں۔

مگر لارڈ ولنگٹن کی بیوی نے اپنے اے ڈی سی سے کہا کہ وہ جائے اور رتی جناح کے لئے کوئی شال لے کر آئے۔ یہ کوئی بڑا واقعہ نہیں تھا جسے نظرانداز کیا جا سکتا تھا۔ مگر جناح اپنی جگہ سے غصے میں اٹھ کھڑے ہوئے اور اپنی میزبان کو سخت لہجے میں کہا : “جب مسز جناح کو سردی لگے گی تو وہ خود کہہ دیں گی”۔ یہ کہہ کر قائد اعظم نے اپنی بیگم کا ہاتھ پکڑا اور تقریب سے چلے گئے اور اس وقت تک دوبارہ اس گورنر ہاؤس میں قدم نہیں رکھا جب تک لارڈ ولنگڈن کا وہاں قیام رہا۔قابل ذکر بات یہ پے کہ وہ شخص جس نے پاکستان بنایا اپنی بیوی کے حقوق کے لئے خاموش نہ رہ سکا اور اٹھ کھڑا ہوا “