مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہیں سنیں گے ،ْ چیف جسٹس سپریم کورٹ

مقدمہ لگانے کیلئے عدالت کے عملے کو بہت کام کرنا پڑتا ہے ،ْبڑے پیار سے کہتا ہوں مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہ دیں ،ْ جسٹس ثاقب نثار

پیر 2 جنوری 2017 13:48

مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہیں سنیں گے ،ْ چیف جسٹس سپریم کورٹ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2017ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اب سپریم کورٹ میں مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہیں سنیں گے۔ پیر کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی3 رکنی بینچ نے اراضی اسکینڈل کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران ایک فریق کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست پر فاضل جج صاحبان برہم ہوگئے۔

جسٹس اعجاز افضل کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ کیا ججز مقدمات ملتوی کرنے عدالت آتے ہیں۔ جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ججز رات دیر تک مقدمات کی فائل پڑھ کرعدالت آتے ہیں لیکن صبح عدالت آکر پتہ چلتا ہے وکیل پیش نہیں ہوگا لہذا کسی وکیل کو پیش نہیں ہو نا تو پہلے بتا دیا کریں، پہلے بتا دیا جائے تو ججز توجہ دیگر مقدمات پر مرکوز رکھیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت عظمی کیس ملتوی کرنے کی درخواستیں سننے کیلئے نہیں سماعت کے دور ان بتایاگیا کہ وکیل کو ٹھنڈ لگ گئی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ ٹھنڈ اور نزلہ زکام ہمیں بھی ہوتا ہے تاہم معمولی بات پر کیس ملتوی کرنے کی بجائے وکیل پیش ہوں۔ انہوںنے کہاکہ مقدمہ لگانے کے لیے عدالت کے عملے کو بہت کام کرنا پڑتا ہے اس لیے بڑے پیار سے کہتا ہوں مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواستیں نہ دیں۔