اسرائیلی وزیر اعظم مالی بے ضابطگیوں کے متعدد الزامات کے زد میں آگئے

حالیہ الزامات بھی بقیہ تمام کی طرح بے بنیاد ثابت ہوں گے ، بینجمن نیتن یاہو نے الزامات مسترد کردیے

اتوار 1 جنوری 2017 20:00

اسرائیلی وزیر اعظم مالی بے ضابطگیوں کے متعدد الزامات کے زد میں آگئے

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جنوری2017ء)اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو بھی مالی بے ضابطگیوں کے متعدد الزامات کی زد میںآگئے تاہم انھوں نے اپنے خلاف تازہ الزامات کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا ہے کہ یہ بھی بقیہ تمام کی طرح بے بنیاد ثابت ہوں گے۔ مقامی ذرائع ابلاغ پر نشر کردہ رپورٹوں کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے مبینہ طور پر دو تاجروں سے رشوت وصول کی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پولیس 2003 سے 2005 کے درمیان مالی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں نیتن یاہو کے خلاف تفتیش کر چکی ہے۔ اس وقت وہ وزیر خزانہ تھے۔ حالیہ دنوں اسرائیلی میڈیا پر ایسی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ ملکی اٹارنی جنرل نے دھاندلی کے دو مقدمات میں وزیر اعظم کے خلاف تحقیقات کا حکم جاری کر دیا ہے تاہم دفتر استغاثہ سے تاحال اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ ایک اسرائیلی اخبار کے مطابق پولیس اس سلسلے میں قریب پچاس ملکی و غیر ملکی شخصیات سے تفتیش کر چکی ہے۔