پاکستان ہوائی اڈوں کے قریب تعمیرات اور آبادی کے قوانین کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنیوالے ممالک کی فہرست میں شامل

گزشتہ دس برسوںمیں طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے ریکارڈ 70واقعات ہوئے ،مرمت پر لاکھوں روپے کے اخراجات آتے ہی‘ رپورٹ

اتوار 1 جنوری 2017 16:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2017ء) پاکستان ہوائی اڈوں کے قریب تعمیرات اور آبادی کے قوانین کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنیوالے ممالک کی فہرست میں بھی شامل ہے جبکہ پاکستان میں دس برسوںمیں طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے ریکارڈ 70واقعات ہوئے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق طیارے کی ونڈ سکرین سے پرندہ ٹکرانے کی صورت میں دس لاکھ روپے کا نقصان ہوتا ہے ۔

انجن کو نقصان پہنچنے کی صورت میں ایک ارب روپے تک کا نقصان برداشت کرنا پر سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

کسی بھی بڑے طیارے کے صرف ایک بلیڈ پر 8لاکھ روپے تک خرچ آتا ہے جبکہ بڑے طیارے کا آپریشن معطل ہونے سے پچاس لاکھ روپے تک کا خسارہ برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان ہوائی اڈوں کے قریب تعمیرات اور آبادی کے قوانین کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والے ممالک میں شامل ہے ۔ لاہور ائیر پورٹ کی 13کلو میٹر حدود کے اندر پرندوں کو بھگانے کی ذمہ داری سول ایوی ایشن کے ذمہ ہوتی ہے ۔لاہور ائیر پورٹ پر اس غرض سے 22شوٹرز بھی رکھے گئے ہیں تاہم ائیر پورٹ کے انتہائی قریب آبادی اور کھانے پینے کی دکانیں ہونے کا باعث پرندے آنے سے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے متعدد واقعات ہوچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :