دو ماہ کے دوران مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کی211 کیس نمٹا ئے ، 155 افراد کو بازیاب کرایا

کمیشن کے پاس مبینہ طور پر جبری گمشدی کے 93نئے کیس درج کرائے گئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1219ہوگئی لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم کمیشن نے نومبر اوردسمبر 2016کی رپورٹ جاری

اتوار 1 جنوری 2017 15:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2017ء) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے نومبر اور دسمبر 2016 کی رپورٹ جاری کر دی ۔کمیشن نے گزشتہ دو ماہ کے دوران مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کی211 کیس نمٹا ئے ، 155 افراد کو بازیاب کرایا جبکہ گزشتہ دو ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر جبری گمشدی کے 93نئے کیس درج کرائے گئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1219ہوگئی ہے ،اتوار کوکمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق نومبراور دسمبر2016کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کے کیسوں کی اسلام آباد، کراچی اور لاہور میںسماعت کی،کمیشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے ، نومبرمیں کیسوں کی تفصیلی سماعت کے دوران 65 افرادلاپتہ افراد کا سراغ لگایاگیا ،ْ17فراد کے کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر فہرست سے خارج کر دئیے گئے،15افراد کے کوائف نامکمل ہونے پر ان کے کیس بند کر دیے گئے ،2ڈیڈ باڈیزریکور کرائی گئی جبکہ 2افراد پولیس مقابلے میں مارے گئے ہیں، اس طرح دسمبر کے دوران 90افراد کو بازیاب کرایا گیا، 14 افراد کے کیس نامکمل کوائف کے باعث بند کر دیے گئے ،ْ ایک کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر فہرست سے خارج کر دیا گیا جبکہ 4افراد کی ڈیڈ باڈیز ریکور کی گئی ہیں، جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میںسرفراز احمد ،طاہر اقبال شرفی،واحدبلوچ،عبدالرحمان،راشد،رحمت اللہ،ابرار خان،جمیل خان،صنوبر خان،گوہر خان،وسیم،قاری شیر افضل،فضل غنی،خورشید علی،صابر خان،محمد ادریس،ناصر ،سلمان غضنفر،محمد شمیم،محمد شاہ،بلال احمد،اقبال،فیصل شبیر عباسی،عبدالرزاق،ثناء اللہ،محمد آصف ،الہیٰ بخش ،عتیق حفیظ،سعید عبدعالم زیدی سمیت دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

حارث بن الطاف اور پرویز سمیت دیگر4 افراد کی ڈیڈ باڈیز ریکور کی گئی ہیں جبکہ ناصر اور خان واحد مقابلے میں مارے گئے ہیں۔ جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں بعض بحالی مراکز میں ہیں، نومبر میں کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کے 45 اور دسمبر کے دوران 48نئے کیس درج کرائے گئے اس طرح اب کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 1219ہو گئی ہے ،رواں ماہ کے دوران کمیشن کے ارکان اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہے ہیں۔