بھارتی فوجیوں کی جارحیت ،ْ 2016ء میں42 کمسن بچوں سمیت303 اور دسمبر کے مہینے میں ایک خاتون سمیت 8کشمیری شہید

اتوار 1 جنوری 2017 14:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی کاروائیاں جاری رکھتے ہوئے سال 2016 میں 9خواتین اور42 کمسن بچوں سمیت303بے گناہ کشمیریوں کو شہید کردیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ان میں سی39 افراد کو دوران حراست شہید کیاگیا۔ان شہادتوں کی وجہ سے 25خواتین بیوہ اور58بچے یتیم ہوئے۔

بھارت کے پیراملٹر ی فورسز اور پولیس اہلکاروں نے گھروں پر چھاپوں، کریک ڈائونوں،فائرنگ، پیلٹ، پاوا اور آنسو گیس کی شیلنگ کے دوران19ہزار 11افراد کو زخمی کردیاجبکہ حریت رہنمائوں ، کارکنوں، طلباء ، نوجوانوں اور خواتین رہنمائوں سمیت 12ہزار 6سو 4افراد کو گرفتارکیاگیا۔ بھارتی پولیس نے دو افراد کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا جبکہ ایک سال کے دوران بھارتی فورسز نے 658 خواتین کے ساتھ بد سلوکی کی ۔

(جاری ہے)

زیادہ تر شہادتیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات گزشتہ سال8جولائی کوبھارتی فورسز کے ہاتھوں معروف کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد پیش آئے۔لاکھوں لوگوں نے برہان کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔جنوبی کشمیر کے قصبے ترال میں دولاکھ سے زائد افراد نے ان کی نمازہ جنازہ میں شرکت کی۔ بھارتی فورسز کی طرف سے احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال سے تاریخ کشمیر کا ہنگامہ خیز دور شروع ہوا۔

بھارتی فورسز نے 115معصوم شہریوں کو شہیداور ہزاروں کو زخمی کردیاجبکہ 150سے زائد افراد بھارتی فورسز کی طرف سے فائر کئے گئے پیلٹ لگنے سے اندھے ہوگئے۔ گزشتہ ماہ دسمبر میں بھارتی فوجیوں نے ایک خاتون سمیت 8کشمیریوں کو شہید کردیاجبکہ3خواتین بیوہ اور 9بچے یتیم ہوئے۔ اس ماہ کے دوران بھارتی فورسز نے پرامن مظاہرین کے خلاف گولیوںاور پیلٹ سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکی233افراد کو زخمی اور حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت 300عام شہریوں کو گرفتارکرلیاہے۔ اس عرصے کے دوران بھارتی فورسز نے 29رہائشی مکانات تباہ کئے اور 17خواتین کے ساتھ بد سلوکی کی۔

متعلقہ عنوان :