وسطی و جنوبی پنجاب کے کاشتکاروں میں گندم کی بجائے تیلدار اجناس کی کاشت کا رجحان فروغ پانے لگا

اتوار 1 جنوری 2017 13:31

فیصل آباد۔یکم جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جنوری2017ء) وسطی و جنوبی پنجاب کے کاشتکاروں میں گندم کی بجائے تیلدار اجناس کی کاشت کا رجحان تیزی سے فروغ پانے لگا ہے جبکہ کاشتکاروں نے بڑی تعداد میں سورج مکھی کی کاشت کیلئے بیجوں کی خرید شروع کر دی ہے اور ان کا خیال ہے کہ تیلدار اجناس کی کم وقت میں حاصل ہونے والی پیداوار سے انہیں زیادہ منافع حاصل ہو سکے گا اور اس سے وطن عزیز کی تیل کی ضرورت بھی پوری ہو سکے گی۔

وسطی و جنوبی پنجاب کے کاشتکاروں نے ایک سروے کے دوران بتایاکہ گندم کی کاشت پر اٹھنے والی لاگت کے برعکس انہیں گند م کی وہ قیمت حاصل نہ ہوتی ہے جن کی انہیں توقع ہوتی ہے جبکہ سرکاری خریداری کے دوران محکمہ خوراک کے عملہ سمیت مڈل مینوں اور فلور ملز مالکان کی ملی بھگت سے ان کا استحصال بھی کیاجاتاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ پاکستان آئل سیڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے ریجنل ، ڈویژنل ، ضلعی و تحصیل سطح پر سنٹرز نہ ہونے کے باعث انہیں پرائیویٹ نیشنل و ملٹی نیشنل سیڈ کمپنیوں سے مہنگے داموں آئل سیڈ خرید کرنا پڑ رہاہے ۔

انہوںنے کہاکہ بڑی تعداد میں کاشتکار کماد کی فصل کی برداشت سے خالی ہونیوالے رقبوں پر بھی سورج مکھی کی کاشت کیلئے زمین تیار کر رہے ہیں جس کے باعث امسال سورج مکھی کی شاندار فصل حاصل ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :