سی پیک منصوبے کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایاجائے،مولانافضل الرحمن

جمعرات 29 دسمبر 2016 22:13

پشاور۔29دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 دسمبر2016ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ آصف علی زرداری کی پاکستان آمد خوش آئند ہیں تاہم انہوں نے اس وقت پارلیمنٹ آنے کا ارادہ ظاہر کیا جب پارلیمنٹ کی مدت میں ایک سال رہ گیا جسکا مطلب ہے کہ قائد حزب اختلاف پیپلز پارٹی کومتبادل قوت کے طور پر سامنے لانے میں ناکام رہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے اس تاثر کوبے بنیاد قرار دیا کہ انہیں وزیر اعظم کی جانب سے اپوزیشن سے رابطوں کا ٹاسک دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے جب تک اس منصوبے پر سنجیدہ تحفظات تھے ہم نے ساتھ دیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی فاٹا کے بارے میں اپنے موقف پر قائم ہیں کہ فاٹا کے فیصلے کا اختیار فاٹا کے عوام کو دیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی پر آج تک کرپشن کا کوئی کیس نہیں بنا بارہا سکینڈل کھڑے کیے گئے لیکن دو چار دن چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کے مترادف ثابت ہوئے ۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے کے احیا ء کی راہ میں رکاوٹیں ہیں جمعیت علماء اسلام نے جب خواتین کا بل روکا تو جماعت اسلامی کے ایک ممبر نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ کچھ لوگ اسمبلیوں سے مایوس ہو کر عدالت اور پھر عدالت سے مایوس ہو کر اسمبلی آرہے ہیں ۔انہوں نے سابق چیف سیکر ٹری خیبر پختونخوا ارباب شہزاد کے استعفے کا متن منظر عام پر لانے کا مطالبہ کر دیا۔

متعلقہ عنوان :