پاکستان کی کل آبادی کا 38 فیصد 15 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے ، ڈپٹی میئر کراچی

بدقسمتی سے ہمارے ہاں کسی بھی سطح پر بچوں یا نوجوانوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنے کی روایت نہیں ہے، ڈاکٹر ارشد واہرہ

جمعرات 29 دسمبر 2016 22:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2016ء) ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے کہاہے کہ پاکستان کی کل آبادی کا 38 فیصد 15 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے ، بدقسمتی سے ہمارے ہاں کسی بھی سطح پر بچوں یا نوجوانوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنے کی روایت نہیں ہے ، اس حوالے سے مرکزیت پر مبنی پالیسیاں اور منصوبہ سازی چائلڈ لیبر سے نجات اور بچوں کے تحفظ اور حقوق کی حفاظت کیلئے ضمانت بن سکتی ہے ․ یہ بات انہوں نے چائلڈ رائٹس موومنٹ سندھ کے زیر اہتمام ،تحفظ حقوق اطفال کے ادارے اسپارک اور لیبر ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ کے اشتراک و تعاون سے مقامی ہو ٹل میں سندھ کے میزانیہ میں بچوں کیلئے مختص بجٹ کے موضوع پر منقعد کی گئی ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس میں سیکریٹری لیبر اور سوشل ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، سٹی کونسلر سیدہ تحسین عابدی، رکن صوبائی اسمبلی سوراٹھ تھیبو ،سندھ کے مختلف شہروں سے بچوں کی فلاح وبہبو د کے اداروں کے نمائندے اور دیگر افراد نے شرکت کی ․ ڈپٹی میئر کراچی نے دنیا کے تمام ممالک نے بچو ں کے حقوق کے کنونشن سی آر سی پر دستخط کئے ہیں اورپاکستان نے اس کنونشن کی توثیق 1990میں کردی تھی جس کے تحت ہماری حکومت کو اس بات کویقینی بنانا ہے کہ ہر بچے کو سی آر سی کے تحت حقوق ملیں لہذا ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ اس حوالے سے عوام الناس میں شعور بیدا ر کریں ، ہمارا رویہ ہونا چاہیئے کہ ہمیں اب تمام چیزو ں کو ٹھیک کرنا ہے اور جہاں جہاں کوتاہیاں ہوچکی ہیں انہیں جلد از جلد دور کرناہی․ انہوں نے کہاچائلڈ لیبر کی وجہ سے دنیا میں ہمارا منفی امیج جاتاہے اور ڈونر ایجنسیز کو اچھا تاثر نہیں ملتا ، کراچی میں اگرچہ بچو ں کے حقوق کے حوالے سے کچھ کام ہوا ہے تاہم ہمیں پورے سندھ میں لٹریسی کی شرح کو بلند کرنے کے ساتھ ساتھ میڈیا اور سول سو سائٹی کے تعاون بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنا ہوگا ، ڈپٹی میئر کراچی نے کہاکہ سندھ بھر کے 50 سے زائد اداروں کو اکٹھا کرکے اس پلیٹ فارم سے بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنا قابل تحسین اقدام ہے ، اگر ہم مخلص ہوکر کام کریں گے تو ان بچوں کو اس سے فائدہ ہوگا جن سے ہمار ا مستقبل وابستہ ہے ہمیں ایمانداری سے اپنے حصے کا کردارادا کرنا ہے تاکہ مجموعی طورپر ہمارے معاشرے میں بہتری آئے اور ہمارا مستقبل روشن ہوسکی․انہوں نے کہاکہ بلدیہ عظمی کراچی کی طرف سے میں اس بات کا یقین دلاتا ہوں کہ اس سلسلے میں کی جانے والی تمام کوششو ں کو ہر قسم کا تعاون حاصل رہے گا اور جہاں بھی ضرورت ہوئی ہم بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات کریں گی․ اس موقع پر شرکاء کو بتایا گیا کہ پورے پاکستان میں چائلڈ رائٹس پر کام ہورہا ہے اور اس ورکشا پ کا مقصد مختلف محکموں کی جانب سے بچوں کی فلاح وبہبود پر خرچ کی جانے والی رقم کا جائزہ لینا ہے تاکہ اس ضمن میں درست پالیسی سازی اور اقدامات کیلئے متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا جائی․ ورکشاپ سے سیکریٹری سو شل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ شیریں ناریجو اور لیبر ڈپارٹمنٹ کے سیکریٹری نے بھی خطاب کیا او ر اس حوالے سے اپنے ادارے کی کاوشو ں سے آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :