ناقص اشیاء خوردونوش کے حوالے سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے سپریم کورٹ میں انکشافات تشویشناک ہیں،حکومت اداروں کو فعال کرکے انسانی جانو ں سے کھیلنے والوں کا محاسبہ کرے،پینے کے صاف پانی کے نام پر ناقص اورسیوریج ملاپانی فروخت ہورہاہے

امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمدکی منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو

جمعرات 29 دسمبر 2016 21:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 دسمبر2016ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ عدالت عظمیٰ کے ازخود نوٹس پرزہریلادودھ اور مضر صحت پانی کے استعمال کے حوالے سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے انکشافات دل دہلادینے کے لیے کافی ہیں۔منافع خوری کی لالچ میں کچھ سماج دشمن عناصر ناقص اور غیر معیاری اشیاء خوردونوش فروخت کررہے ہیں۔

لاہور سمیت صوبے بھر میں دودھ،مشروبات،آئل،گھی،مصالحہ جات،دالوں،چائے کی پتی،مرچوں اوردیگر اشیاء میں ملاوٹ سے عوام کی صحت پر برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنے اداروں کو فعال اور عوام کی صحت سے کھیلنے والوں کا سختی سے محاسبہ کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں مختلف عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ معروف کمپنی کے دودھ سے مردہ جسم کو محفوظ بنانے والا ’’فارمولین‘‘نکلنا تشویش ناک ہے جبکہ ناقص دودھ میں ڈٹرجنٹ،سکن ملک پائوڈر کی آمیزش کی خبریں بھی قومی اخبارات میں آرہی ہیں۔یہ اس بات کاقوی ثبوت ہے کہ حکومتی چیک اینڈ بیلنس کرنے والے تمام ادارے اپنی ذمہ داریاں ٹھیک طرح ادانہیں کررہے۔صارف عدالتوں کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کرنے کی ضرور ت ہے۔

وہ ممالک جو آج ترقی یافتہ کی فہرست میں شامل ہیں ان میں بسنے والے صارفین اپنے حقوق وفرائض سے بخوبی آشنا ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ناجائز منافع خورمافیاپوری طرح سرگرم ہے۔بازاروں میں کوئی بھی چیز ملاوٹ سے پاک دستیاب نہیں۔پینے کے صاف پانی کے نام پر ناقص پانی فروخت ہورہا ہے۔اکثرکمپنیاں شہریوں کو سیوریج ملاپانی پلارہی ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ لاہور سمیت صوبے کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ہنگامی بنیادوں پر کریک ڈائون کیاجائے۔

متعلقہ اداروں کو اپنی ذمہ داریاں ٹھیک طریقے سے اداکرنی ہوں گی۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ مسائل کے انبار لگے ہوئے ہیں۔کہیں بھی درخواست گزاروں کی شنوائی نہیں ہورہی۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کوصحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرے۔