پاک فوج ہر قسم کی خطرات کا بھر پور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا اٹک کے قریب بہادر رینج اور مشترکہ مشقوں کے جائزہ کے موقع پر خطاب

جمعرات 29 دسمبر 2016 19:44

پاک فوج ہر قسم کی خطرات کا بھر پور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے
راولپنڈی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 دسمبر2016ء) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ جنگ کی نوعیت اب تبدیل ہوچکی ہے‘ پاک فوج نے کامیابی سے دہشت گردی کو شکست دی ‘ پاک فوج ہر قسم کی خطرات کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔وہ جمعرات کو اٹک کے قریب بہادر رینج اور مشترکہ مشقوں کے جائزہ کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اٹک کے قریب بہادر رینجزکا دورہ کیا اور وہاں پر پاک اردرن مشترکہ مشقوں فجرالشرق ون کا مشاہدہ کیا۔ انسداد دہشت گردی کیلئے یہ مشترکہ مشقیں دو ہفتوں پر محیط تھیں جس میں دونوں ممالک کی افواج نے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کر تے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کامیاب مشقوں کے انعقاد پر منتظمین کو مبادکباد دی اورفوج کی پیشہ وارانہ صلاحیت کو سراہا ۔

انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ہماری کامیابیوں کو کامیاب کیس اسٹڈیز کے طور پر لیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کامیابی سے دہشت گردی کو شکست دی ہے اب استحکام کے مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج ہر لحاظ سے تربیت یافتہ ہے اور ہر قسم کے خطرات کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی مشترکہ مشقوں کے انعقاد سے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے لئے پیشہ وارانہ مہارت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے باہمی اشتراک، سیکھنے اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کیا جاتا ہے ۔انہوں نے پہلی اسپیشل فورسز مشقوں میں ادرن فوج کے دستے کی شرکت پر اردن کا شکریہ ادا کیا اوراس طرح کی سرگرمیاں جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے مشقوں کے شرکاء سے ملاقات کی ۔آرمی چیف جب بہادر رینجز میں پہنچے تو کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ اور آئی جی ٹریننگ اینڈ ایویلویشن لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے ان کا خیر مقدم کیا جبکہ جی او سی ایس ایس جی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔