آصف زرداری اور بلا ول بھٹو پا رلیمنٹ میں آبھی جائیں تو ان کا ہم پر کوئی دبائو نہیں ہو گا ‘ سردار ایاز صادق

اگر ادارے مناسب سمجھتے ہیں تو نیب میں پلی بارگین کی شق ختم کرکے تبدیلی کی جاسکتی ہے، عدلیہ کو متنازعہ نہیں بنا نا چاہیے اسکا اعتماد بڑھانا چاہیے یہ نہیں ہوسکتا تمام فیصلے مخالفین کے من پسند ہوں، سرکاری محکموں میں نا اہل افسران کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے ، محکمہ بہبود آبادی کا احتساب ہونا چاہیے آبادی کے بڑھنے سے پانی کی قلت میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے لیکن بھارت کو پاکستان کا پانی نہیں روکنے دیں گے‘ اسپیکر قومی اسمبلی

جمعرات 29 دسمبر 2016 17:24

آصف زرداری اور بلا ول بھٹو پا رلیمنٹ میں آبھی جائیں تو ان کا ہم پر ..
لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2016ء) اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور بلا ول بھٹو اگر پا رلیمنٹ میں آبھی جائیں تو ان کا ہم پر کوئی دبائو نہیں ہو گا بلکہ ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے ، اگر ادارے مناسب سمجھتے ہیں تو نیب میں پلی بارگین کی شق ختم کرکے تبدیلی کی جاسکتی ہے، عدلیہ کو متنازعہ نہیں بنا نا چاہیے بلکہ اس کا اعتماد بڑھانا چاہیے، یہ نہیں ہوسکتا کہ تمام فیصلے مخالفین کے من پسند ہوں، سرکاری محکموں میں نا اہل افسران کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے ، محکمہ بہبود آبادی کا احتساب ہونا چاہیے،آبادی کے بڑھنے کی وجہ سے پانی کی قلت میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے لیکن ہم بھارت کو پاکستان کا پانی نہیں روکنے دیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہو ں نے ہمدرد سنٹر میں محکمہ بہبود آبادی کے زیر اہتمام خاندانی منصوبہ بندی کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ مجھے بڑھتی ہوئی آبادی روکنے کے لئے محکمہ بہبود آبادی کی کارکردگی ہرگز سنجیدہ نظر نہیں آتی،سیکرٹری نے بہبودآبادی کی اتنی اہم تقریب میں آنا تک گوارا نہیں کیا، کیا محکمہ بہبود آبادی کے سیکرٹری قانون سے بالا تر ہیں ۔

سرکاری محکموں میں نااہل افسران کی کوئی جگہ نہیںہونی چاہیے ، محکمہ بہبود آبادی کا احتساب ہونا چاہیے کہ یہ سارا پیسہ اشتہاروں پر ضائع کردیتے ہیں اور ان کی کارکر دگی کچھ بھی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آبادی جس تیزی سے بڑھ رہی ہے یہ ایک حقیقی معنوں میں بم تیار ہو رہا ہے ، جس کے لئے اتنی تیزی سے روزانہ پیدا ہونیوالی ہزاروں جانوں کو وسائل کی تسلی بخش فراہمی ممکن نہیں ہے، آبادی بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہسپتال اور اسکولز بھی بنانا ہونگے، آبادی کے بڑھنے کی وجہ سے پانی کی قلت میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے لیکن ہم بھارت کو پاکستان کا پانی نہیں روکنے دیں گے ، یہ بین الاقوامی معاہدہ ہے ، ہم بھارت کواس کی خلاف ورزی نہیں کرنے دیں گے ۔

سردارایا ز صادق نے کہا کہ دہشت گردی پا کستا ن کے تمام مسائل میں سے سر فہرست ہے لیکن اس جنگ میں جیت رہے ہیں ، چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کو ہرگز متنازعہ نہیں بنایا جانا چاہیے ، سی پی کے 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کوقرض قرار دینا ہرگز درست نہیں ، پا کستان کے قرضے ضرور بڑھے ہیں لیکن بہت سے پرانے قرضے بھی واپس کیے جا چکے ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ عدلیہ کو متنازعہ نہیں بنا نا چاہیے بلکہ اس کا اعتماد بڑھانا چاہیے، یہ نہیں ہوسکتا کہ تمام فیصلے مخالفین کے من پسند ہوں ، میں نے تو اپنا فیصلہ بھی اللہ کی عدالت میں اور سپریم کو رٹ میں دائر کر رکھا ہے ، عدلیہ نے الیکشن مشینری کو ذمہ دار ٹھہرایا لیکن نا اہلی اور جرمانہ مجھے کر دیا ۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے قا نون میں پلی بارگیننگ کی گنجائش موجود ہے اگر ادارے مناسب سمجھتے ہیں تو پلی بارگیننگ کی شق ختم کرکے تبدیلی کی جا سکتی ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی کے احتجاج کے حوالے سے انہو ں نے کہا کہ احتجاج اگر آئین و قانون کے دائرے کے اندر رہ کر کیا جائے تو اس سے کوئی مسئلہ نہیں لیکن یہ جو روز بروز نئے نئے طریقے ڈھونڈے جا تے ہیں یہ نہیں ہونا چاہیے ،ان کو چاہیے کہ ترقی کے لئے احتجاج کریں ۔

انہو ں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور بلا ول بھٹو اگر پا رلیمنٹ میں آبھی جائیں تو ان کا ہم پر کوئی دبائو نہیں ہوگا کیونکہ کوئی رکن پارلیمنٹ میں آتا ہے تو اسے خوش آمدید کہا جا تا ہے اس کا دبائو نہیں ہوتا ۔انہوں نے کہا کہ بلاول کی خود کو سیاسی گڑھتی دیئے جانے کی بات غلط ہے سب انسانوں کو ایک جیسی گڑھتی ہی دی جاتی ہے ۔