پی اے سی ذیلی کمیٹی میں پاسکوافسر کو ساڑھے پانچ لاکھ میٹرک ٹن گندم خرد برد کرنے کے باوجود مراعات د ینے کا انکشاف
پاسکو انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، وزارتیں 15،15سال تک مقدمات کی پیروی نہ کر کے جرم کرتی ہیں، آئندہ مقدمات کے فیصلے جلد نہ کروانے والے کو ذمے دار قرار دیا جائے گا،میاں عبدالمنان
جمعرات 29 دسمبر 2016 16:07
(جاری ہے)
اجلاس میں پاسکو میں مالی بے قاعدگیوں سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
ایک طرف تو پاسکو کے خسارے کی بات کی جاتی ہے لیکن دوسری جانب پی اے سی کی ذیلی کمیٹی میں آڈٹ حکام نے آگاہ کیا کہ پاسکو کو نقصان پہنچانے کی بڑی وجہ خود پاسکو کی انتظامیہ اور اہلکار ہیں۔ آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ کراچی میں واقع 97ہزار مربع گز کے گودام کو 1993 میں مہران سٹوریج کو 1لاکھ70ہزار روپے ماہانہ کرایہ پر دیا گیا، معاہدے کے مطابق کرایے میں ہر سال 10فیصد اضافہ کیا جانا تھا لیکن پاسکو انتظامیہ نے نہ تو کرایہ میں اضافہ کیا اور نہ ہی گودام خالی کروایا، اس وجہ سے 23 سال میں قومی خزانے کو پچاس کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ عمر بلال کمپنی کو 2005میں خط لکھا تھا لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا جبکہ سعودی پاک بنک کو بھی گارنٹی کیش کروانے کیلئے ایک خط لکھا گیا تھا ان کی طرف سے بھی جواب موصول نہیں ہوا جس پر میاں عبدالمنان نے کہا کہ متعلقہ بنک کو آپ نے تاریخ گزرنے کے بعد خط لکھا تھا بتایا جائے کہ تاخیر کیوں کی۔ ایم ڈی پاسکو نہ کہا کہ سعودی بنک کی طرف سے جواب نہ ملنے پر ہم نے اسٹیٹ بنک سے رابطہ کیا اب یہ معاملہ عدالت میں ہے اس لئے کارروائی نہیں ہو پائی۔ کنونیئر کمیٹی نے 3رکنی کمیٹی تشکیل دے کے معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کر دی۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اتنا بڑا ٹھیکا بنک گارنٹی کے بنا کیسے دیا گیا، ہم اس طرح کرتے رہے تو ایک دن تباہ ہو جائیں گے، پر ممبر کمیٹی میاں عبدالمنان نے برہمی کا اظہار کیا کہ کمیٹی اس بات کا تعین کرے کی اس کا ذمے دار کون ہے ، عدالت کا بہانہ نہیں چلے گا، آپ کو خود جنگ لڑنی پڑے گی، اگر پاسکو نہ ایسا نہ کیا تو ذمے داری تحقتقات کرنے والوں پر ڈال دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارتیں جرم کرتی ہیں، پندرہ، بیس سال تک مقدمات کا عدالتوں میں زیر سماعت رہنا شرمناک ہے، جو وزارت کیس کا فیصلہ جلد نہیں کروائے گی اس کی ذمہ داری اسی پر ڈال دی جائے گی۔آڈٹ حکام نے کمیٹی اجلاس میں پاسکو کے افسر کی جانب سے پانچ لاکھ ستاون ہزار میٹرک ٹن گندم اور باردانہ خرد برد کیے جانے کا انکشاف کیا ۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ1988 میں شوکت شاہ نا می افسر کے خلاف ایف آئی ار درج کئے جانے کے باوجود افسر کی محکمے میں دوبارہ بحالی ہوئی اور تنخواہیں ،ترقی اور مراعات بھی دی جاتی رہیں۔ جس پر کمیٹی نے پاسکو سے متعلق تمام آڈٹ پیراز کی تحقیقات کر کے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ اجلاس میں آڈٹ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ پی اے آر سی کے 26افسران سرکاری خرچ پر تربیت کیلئے بیرون ملک گئے اور 80فیصد افسران واپس نہیں آئے۔ کمیٹی نے واپس نہ آنے والے افسران کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعے کارروائی کی ہدایت کر دیمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.