پی اے سی کے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے قائم ذیلی کمیٹی کا اجلاس ،پاسکو کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ

جمعرات 29 دسمبر 2016 16:02

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 دسمبر2016ء) پبلک اکائونٹس کمیٹی ( پی اے سی) کے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے قائم ذیلی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو کمیٹی کے کنوینر رانا افضال حسین کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

پاسکو کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیتے ہوئے آڈٹ حکام نے بتایا کہ 1993ء میں مہران سٹوریج کا 97 ہزار مربع گز کا گودام کرائے پر دیا گیا، کرائے میں ہر سال 10فیصد اضافہ ہونا تھا جو نہیں کیا گیا، پاسکو انتظامیہ نے نہ تو کرایہ لیا نہ ہی گودام خالی کرایا جس سے 23 سالوں میں قومی خزانے کو50کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ہے ۔

ایم ڈی پاسکو نے بتایا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے جس کے باعث کارروائی نہیں ہوپائی۔ کمیٹی کے رکن میاں عبدالمنان نے کہا کہ 15 ، 20سال تک کیس عدالتوں میں زیر سماعت رہنا افسوسناک بات ہے جو وزارت کیس کا فیصلہ جلد نہیں کرائے گی اس کی ذمہ داری اسی پر ڈال دی جائے گی۔ آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ 1988ء میں شوکت شاہ نامی افسر نے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ، کمیٹی نے پاسکو سے متعلقہ تمام آڈٹ اعتراضات کی تفصیلی تحقیقات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔