کاشتکار دھند کی صورت میں اپنی فصلا ت پر کیڑے مار ادویات کے سپرے سے گریز کریں ، محکمہ زراعت

جمعرات 29 دسمبر 2016 13:01

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 دسمبر2016ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں ، کسانوں ، زمینداروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دھند یا بارش اور تیز ہوا کی صورت میں اپنی فصلا ت پر کیڑے مار ادویات کے سپرے سے گریز کریں تاکہ اس کا اثر زائل ہو نے سے بچانے سمیت مالی نقصان سے بھی بچا جا سکے نیز کاشتکار محکمہ زراعت کے افسران کی مشاورت سے منظور شدہ ادویات کا سپرے کریں تاکہ فصل کو کیڑے مکوڑوں سے بچا کر فی ایکڑ زیادہ پیداوار کا حصول ممکن بنایا جا سکے، یہاں ایک ملاقات کے دوران محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ زراعت کی ترقی میں کیڑے مار ادویات کا اہم کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کی سہولت کیلئے فری ہیلپ لائن بھی قائم کر رکھی ہے جبکہ محکمہ زراعت کا عملہ ہمہ وقت ان کی خدمت کیلئے موجود ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب تک کسان میں شعور و آگاہی پید انہیں ہو گی اس وقت تک زرعی خود کفالت کاخواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ۔انہوںنے کاشتکاروں کو گندم کو سردی اور کورے سے محفوظ رکھنے کیلئے بھی بروقت حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ فصل کی جس قدر بہتر نگہداشت کی جائے گی اسی قدر بہتر پیداوار کا حصول ممکن ہو سکتاہے۔

انہوںنے کہاکہ گندم کی زیادہ اگیتی اور زیادہ پچھیتی کاشتہ فصل کو کورے کے مضر اثرات سے محفوظ رکھنے کیلئے یوریا کی مناسب مقدار استعمال کی جا سکتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کاشتکار کورا پڑنے کی متوقع راتوں میں گندم کی فصل کی ہلکی آبپاشی کریں کیونکہ پانی لگانے کی صورت میں کھیت کا درجہ حرارت اچانک کم نہیں ہوتا اور پودوں میں کورے کے خلاف قوت مدافعت بھی پیدا ہو جاتی ہے ۔

انہوںنے بتایاکہ اگر کاشتکار زمین کے وتر آنے پر فوری گوڈی کریں تو کھیت میں محفوظ نمی اوپر آنے سے کھیت کا درجہ حرارت کم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ کور ا پڑنے کی متوقع راتوں میں گندم کے کھیتوں کے کنارے مختلف جگہوں پر اگر گڑھے کھود کر ان میں بھوسہ وغیرہ بھر دیں اور اسے آگ لگا کر اوپر کوئی چیزرکھ دیں تو اس سے نکلنے والے دھوئیں کے باعث فصل کورے سے محفوظ رہ سکتی ہے۔ انہوںنے بتایاکہ شدید کورے کی صورت میں کاشتکار 2کلوگرام یوریا فی ایکڑ 100لیٹر پانی میں ملا کر بھی سپرے کرسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اگر کاشتکار فصل کو نقصان سے بچائیں تو فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کو یقینی بنایا جا سکتاہے۔