حکومت پانی کی قلت کو پورا کرنے کے لئے ذخائرکی تعمیر اور پانی کے ضیاع کو روکنے کے لئے نئی حکمت عملی ترتیب دے رہی ہے، وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف

جمعرات 29 دسمبر 2016 12:27

حکومت پانی کی قلت کو پورا کرنے کے لئے ذخائرکی تعمیر اور پانی کے  ضیاع ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت پانی کی قلت کو پورا کرنے کے لئے ذخائرکی تعمیر اور پانی کے ضیاع کو روکنے کے لئے نئی حکمت عملی ترتیب دے رہی ہے۔ ملک میں پانی کے موجودہ بحران کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک بھر میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس کے باعث ارسا نے ڈیموں سے پانی کا اخراج بند کر دیا ہے تاکہ پانی کو فصلوں کی پیداوار کے لئے استعمال کیا جاسکے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت تربیلا اور منگلہ ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ کم ہونے کی وجہ سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں کچھ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اس کے باوجود صورتحال حکومت کے کنٹرول میں ہے کیونکہ اس موسم میں پانی سے صرف ایک ہزار سے 12 سو میگا واٹ بجلی ہی پیداکی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پانی سے بجلی کا حصول جون جولائی میں زیادہ ہوتا ہے جب 7 ہزار میگا واٹ بجلی پانی سے پیدا کی جاتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ڈیموں میں پانی صرف بارشوں اور گلیشئیر کے پگھلنے سے ہی آتا ہے اور یہ صورتحال اس وقت کافی سنگین ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے پانی کی قلت کو مد نظر رکھتے ہوئے آبی ذخائر کی تعمیر پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ 3 سے 4 سال کے دوران یہ ریزروائیر مکمل کر لی جائیں گئیں جس سے پانی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

انھوں نے کہا کہ ماضی میں سیاسی کشیدگیوں کی وجہ سے ڈیموں کی تعمیر پر کام کا آغاز نہیں کیا جاسکا تاہم موجودہ حکومت نے ان مشکات کو مدنذر رکھتے ہوئے دور دراز کے علاقوں میں ریزیوائیر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پانی کے ضیاع کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دیہاتوں سمیت شہروں میں بھی پانی کا ستعمال کے لئے کوئی نظام وضع نہیں ہے جس کے باعث پانی کا بیدریغ استعمال کیا جاتا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت پانی کی قلت پر قابو پانے کے لئے ملک کے مختلف علاقوں میں نئے ذخائر کی تعمیر اور پانی کے ضیاع کو روکنے کے لئے نئی حکمت عملی تشکیل دے رہی ہے جس سے مستقبل میں صورتحال بہتر ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :