مسرت عالم بٹ پر عائد پی ایس اے کالعدم قراردینا خوش آئند ، تاہم اس بار بھی رہائی ممکن نظرنہیں آتی، سید علی گیلانی

جمعرات 29 دسمبر 2016 12:26

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 دسمبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کے خلاف 34 ویں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دینا اگرچہ خوش آئندہے لیکن خدشہ ہے کہ گزشتہ کالعدم ہونیوالے قوانین کی طرح اس بار بھی کٹھ پتلی انتظامیہ نے انکی رہا ئی سے قبل ہی پی ایس اے کا ایک اور ڈوزیئر تیار کررکھا ہوگا اور ہر بار کی طرح اس بار بھی ان کی رہائی ممکن نظر نہیں آرہی۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیا کہ اگر کوئی فرد عدالتی احکامات کو ماننے سے انکار کرتا ہے تو اُس پر توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرکے اسے عدالتی حکم تسلیم کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے لیکن کٹھ پتلی انتظامیہ عدالتی احکامات اور فیصلوں کو ردی کی ٹوکری کی نذر کررہی ہے اور مجبور و محکوم عدلیہ بااختیار اور طاقتور ہونے کے باوجود حکومتی دھونس اور دباؤ کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبورہے۔

(جاری ہے)

حریت چیئرمین نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کے انہی اقدامات کی وجہ سے عدلیہ ایک بھونڈا مذاق بن کررہ گئی ہے اور انتظامیہ جسے چاہے انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے جتنے بھی عرصے کے لیے چاہے سلاخوں کے پیچھے دھکیل سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ قانون کاغذوں اور فائلوں میں موجود ہوتے ہوئے بھی قانون کے رکھوالے ان شاطر اور استعماری حربوں کا کوئی توڑ نہیں کرسکتے ہیں۔

انہوںنے اپنی زندگی کے سترہ برس جیلوں اور عقوبت خانوں کی نذر کرنے والے آزادی کے اس متوالے کو سلامِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس قوم میں ایسے جاں نثار نوجوان موجود ہو اس قوم کو دنیا کی کوئی طاقت محکوم نہیں رکھ سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ 2010سے لگاتار قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے مسرت عالم بٹ کومفتی سعید کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے 2014ء میں رہا کیاتھا جس پر بھارت کے متعصب میڈیا نے آسمان سرپر اٹھالیا تھا تاہم مفتی سعید میڈیا اور بھارت کے ہندو انتہا پسند حکمران طبقے کی ناراضگی زیادہ عرصے برداشت نہ کر سکے اور صرف تیس دن بعد ہی مسرت عالم بٹ کو دوبارہ جیل بھجوادیاگیا ۔

حریت چیئرمین نے کہا کہ مرحوم مفتی سعیدکی صاحبزادی اپنے والد کامشن جاری رکھتے ہوئے آزادی کی ہر آواز کو دبانے کے کارنامے تسلسل کے ساتھ انجام دے رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ 34 ویں بار کالے قانون کو کالعدم قراردیئے جانے کے باوجود ابھی تک حق و انصاف اور آزاد ی کی جنگ لڑنے والا یہ مجاہد جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام نے بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں جنہیں ہر گز رائیگاںنہیں جانے دیا جائیگا اور جدوجہد آزادی کشمیر کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :