اسرائیل کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ جمہوری ریاست بنے یا یہودی ریاست بنے

وقت کے ساتھ اسرائیل کی جانب سے یہودی بستیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، خطے میں تصادم اورکشیدگی کسی کے بھی مفادمیں نہیں، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کاحل دورریاستوں کاقیام ہے،مغربی کنارے کے 60فیصد علاقے پر اسرائیل کا قبضہ ہے، اسرائیل اورفلسطین کومل کر رہناہوگا امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی نیوز بریفنگ

بدھ 28 دسمبر 2016 23:30

اسرائیل کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ جمہوری ریاست بنے یا یہودی ریاست ..

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 دسمبر2016ء) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ اسرائیل کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ جمہوری ریاست بنے یا یہودی ریاست بنے ، وقت کے ساتھ اسرائیل کی جانب سے یہودی بستیوں میں اضافہ ہو رہا ہے، خطے میں تصادم اورکشیدگی کسی کے بھی مفادمیں نہیں، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کاحل دورریاستوں کاقیام ہے،مغربی کنارے کے 60فیصد علاقے پر اسرائیل کا قبضہ ہے، اسرائیل اورفلسطین کومل کر رہناہوگا۔

بدھ کو نیوز بریفنگ میں جان کیری نے کہا کہ ا وباماانتظامیہ نے اسرائیل کیلئے جو کچھ کیا کسی اورنے نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکا کوحق ہے کسی بھی مسئلے پر مرضی کی پالیسی اختیار کرے،یہودی بستیوں سے متعلق قراردادپر امریکی روایات کے مطابق فیصلہ ہوا، اوبامیہ انتظامیہ نے اسرائیل کی سلامتی کے لئے سب سے زیادہ اقدامات کئے ، صدر اوبامہ نے امن کے لئے خطرات بھی مول لئے ۔

(جاری ہے)

جان کیری نے کہا کہ جتنا کچھ اسرائیل کے لئے اوبامہ انتظامیہ نے کیا وہ کسی اور نے نہیں کیا ، اسرائیل کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ وہ جمہوری ریاست بنے یا یہودی ریاست بنے ، وقت کے ساتھ اسرائیل کی جانب سے یہودی بستیوں میں اضافہ ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں دو ریاستوں کے قیام کو خطرات لاحق ہیں ، فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیاں فلسطینی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں ، گزشتہ حکومتوں کی یقین دہانی کے برعکس کئی یہودی بستیوں کو قانونی قراردیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں یہودیوں کی آبادکاری سے مسائل جنم لے رہے ہیں ،مغربی کنارے کے 60فیصد علاقے پر اسرائیل کا قبضہ ہے، اسرائیل اورفلسطین کومل کر رہناہوگا۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں تصادم اورکشیدگی کسی کے بھی مفادمیں نہیں، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کاحل دورریاستوں کاقیام ہے۔

متعلقہ عنوان :